49 views
شیعہ سے قتال:
(۳۰)سوال:شیعہ سنی کے نام پر قتال کرنا کیسا ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: عبدالحمید، کشمیر
asked Oct 2, 2023 in مذاہب اربعہ اور تقلید by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:قتل وقتال کی یہاں کوئی اجازت نہیں، شیعوں سے یا کسی اورجماعت سے کتنا بھی اختلاف ہو، غیر اسلامی ملک میں تو قتال کی قطعاً کوئی گنجائش نہیں ہے اور اسلامی ممالک میں شرعی احکام کے مطابق عمل ہوگا۔ رہا مسئلہ شیعہ کا تو ان میں الگ الگ طرح کے لوگ ہیں جو غالی شیعہ حضرت جبرئیل علیہ السلام کے وحی لانے میں غلطی کا عقیدہ درست سمجھتے ہیں، اسی طرح نصوص شرعیہ صریحہ کے منکر ہیں۔ وہی خارج از اسلام ہیں، باقی شیعہ، جو ایسے نہیں؛ بلکہ صرف نام کے شیعہ ہیں ان پر کفر کا فتویٰ نہیں ہے۔(۱)

(۱) الرافضي إن کان ممن یعتقد الألوہیۃ في علي رضي اللّٰہ عنہ، أو أن جبرائیل علیہ السلام غلط في  الوحي، أو کان ینکر صحبۃ الصدیق، أو یقذف السیدۃ الصدیقۃ فہو کافر لمخالفۃ القواطع المعلومۃ من الدین بالضرورۃ۔ (ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الطلاق: فروع طلق امرأتہ تطلیقتین ولہا منہ‘‘: ج ۳، ص: ۴۶)
بخلاف ما إذا کان یفضل علیاً أو یسب الصحابۃ فإنہ مبتدع لا کافر۔ (ابن عابدین، الدر المختار مع رد المحتار، ’’فروع طلق امرأتہ تطلیقتین ولہا منہ‘‘:  ج ۳، ص: ۱۴۶)
عن ابن عمر رضي اللّٰہ عنہ، قال: قال رسول اللّٰہ علیہ وسلم: إذا رأیتم اللذین یسبون أصحابي فقولوا: لعنۃ اللّٰہ علی شرکم۔ (أخرجہ الترمذي، في سننہ، ’’باب‘‘: ج ۵، ص: ۶۹۷، رقم: ۳۸۶۶)
الرافضي إذا کان یسب الشیخین، ویلعنہما، والعیاذ باللّٰہ، فہو کافر۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب السیر: الباب التاسع: في أحکام المرتدین موجبات الکفر أنواع منہا: ما یتعلق بالأنبیاء علیہم السلام‘‘: ج ۲، ص: ۲۷۶)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص285

answered Oct 2, 2023 by Darul Ifta
...