29 views
محترم و مکرم مفتی صاحب ! میں نے ایک شخص کے پلاٹ میں سکول تعمیر کروانا ہے جسکا تمام تر خرچ میرے ذمہ ہوگا ۔ پلاٹ کے مالک اور میرے مابین یہ طے ہوا ہے کہ ہم ایک مقدار کرایہ کی طے کرلیں گے ۔ اس میں سے 30 فی صد کرایہ اداکیا جاۓ گا ۔ بقیہ 70 فی صد بلڈنگ کی تعمیراتی قیمت کی ادائیگی کے طور پے کٹوتی ہوتی رہے گی ۔ اس طرح بلآخر سکول بلڈنگ بھی پلاٹ کے مالک کی ہو جائے گی ۔ اور کرایہ کی مقدار بھی بڑھا دی جاۓ گی ۔ کیا یہ صورت معاہدہ جائز ہے ۔
asked Oct 26, 2023 in تجارت و ملازمت by muhammad abrar

1 Answer

Ref. No. 2661/45-4189

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  : اگر سب کچھ پہلے ہی طے کردیاجائے، اور اس کی کاغذی کارروائی پوری کرلی جائے تاکہ  بعد میں کوئی نزاع  پیدا نہ ہو تو یہ معاملہ درست ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Dec 7, 2023 by Darul Ifta
...