30 views
مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ بہت ہی مقدس جگہ ہے الحمدللہ لیکن وہاں پر جانے کے بعد میرے دلوں میں کچھ
عجیب سی کیفیت ہو رہی ہے وہاں پر لوگوں کے عمل کو دیکھ کر پہلا طواف کے دوران مرد اور عورتوں کا جسم کا مس ہونا  اگر مرد اپنے ہاتھ کو سمٹ کر نہ رکھے تو بعض دفعہ ہاتھ ایسی جگہ پر مس ہو جاتا ہے کہ انسان ایسی جگہ پر قصدا بھی غلطی نہ کرے
دوسری بات اکثر جو عورتیں خانہ کعبہ کے ارد گرد عبادت کرتی ہیں وہ مکمل پردہ نہیں کرتی
جیسا کہ چہرہ کھلا ہوا ہوتا ہے
تیسری بات یہ ہے کہ اکثر عورت  طواف کے دوران یا انفرادی عمل کے دوران بلند اواز سے ذکر کرتی ہے
چوتھا مسجد حرام کے باہر صحن پر بہت ساری عورتیں بیٹھی ہوئی ہوتی ہیں
جیسا کہ لوگ پارکوں میں بیٹھتے ہیں جگہ جگہ پر . ایسی جگہوں پر بھی نظر نیچے کر کے چلنی پڑتی ہے
اور اسی طرح مدینہ منورہ کے صحن کو بھی پارک کی طرح بنا دیا جاتا ہے
ایمان بنانے کی جگہ پر ایمان بچانے کی نوبت پیدا ہو جاتی ہے لوگوں کے عملوں کی وجہ سے
  احقر : نے جو باتیں بیان فرمائی ہیں شریعت مطہرہ کے اندر اس کا کیا حکم ہے
اس کا جواب ڈائریکٹ میرے ای میل پر دینے کی کوشش کریں
asked Dec 6, 2023 in اسلامی عقائد by Samar khan

1 Answer

Ref. No. 2712/45-4461

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ واقعی روئے زمین کی سب سے مقدس مقامات میں سے  ہیں۔ اور جن تشویش کا آپ نے اظہار کیا ہے وہ بھی واقعی ہیں، وہاں پر پوری دنیا سے خواتین آتی ہیں، دنیا کے مختلف خطوں میں عورتوں میں وہ دینداری اور شرعی پردہ کی رعایت نہیں ہوتی اس لیے یہاں آنے کے بعد بھی پردہ کی وہ رعایت نہیں کرپاتی ہیں جس کی وجہ سے یہ مسائل پیدا ہوتے ہیں ، عام  لوگ  جو اپنے گناہوں کی تطہیر کے لیے جاتے ہیں انہیں محسوس ہوتا ہے کہ اس طرح سے تو گناہوں میں اضافہ ہی ہو جائے گا، تاہم اس سلسلے میں آدمی جس درجہ احتیاط سے کام لے سکتا ہے، وہاں بھی طواف کے دوران حتی الامکان کوشش کرے کہ  عورتوں سے الگ رہے اور دیگر مقامات  میں بھی اپنی نگاہ نیچی رکھے، اللہ تعالیٰ اس پاک مقدس مقامات کو بے حیائی سے پاک فرمائے اور عام مؤمنین کی روح کی تسکین کا باعث بنائے۔

 واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Feb 11 by Darul Ifta
...