الجواب وباللّٰہ التوفیق: مذکورہ امور بدعات ورسومات پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ناجائز ہیں۔ ایسا شخص گناہ کبیرہ کا مرتکب ہے اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہے۔(۱)
(۱) ویکرہ إمامۃ عبد وأعرابي وفاسق … ومبتدع أي صاحب بدعۃ …… وأما الفاسق فقد عللوا کراہۃ تقدیمہ بأنہ لا یہتم لأمر دینہ وبأن في تقدیمہ للإمامۃ تعظیمہ وقد وجب علیہم إہانتہ شرعاً۔ (ابن عابدین، رد المحتار مع الدر المختار، ’’کتاب الصلاۃ: باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج ۲، ص:۲۹۸، ۲۹۹، زکریا دیوبند)
(۲) الأعلم بالسنۃ أولی إلا أن یطعن علیہ في دینہ لأن الناس لایرغبون في الاقتداء بہ۔ (ابن عابدین، رد المحتار علی الدر المختار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج۲، ص: ۲۹۴)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص135