44 views
چیچک والے پر وضو وغسل:
(۴۲)سوال:ایک شخص کے بدن پر چیچک نکلی ہوئی ہے، وہ پانی استعمال کرے، تو اس کے لیے شدید پریشانی ہو سکتی ہے، ایسی صورت میں وہ وضو کیسے کرے اور اگر غسل کی حاجت ہو جائے، تو غسل کیسے کرے؟ کیا اس کے لیے شریعت میں کوئی آسان طریقہ ہے؟ وضاحت فرما کر ممنون فرمائیں۔
فقط: والسلام
المستفتی: محمد عارف فیضی، مرزاپور، سہارنپور
asked Dec 21, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:مذکورہ شخص چیچک کی وجہ سے وضو یا غسل پر قدرت نہیں رکھتا، تو شریعت میں وضو وغسل کا بدل موجود ہے، اس شخص کے لیے یہ درست ہے کہ وہ پاک مٹی سے تیمم کرے اور اس تیمم سے نمازیں ادا کرتا رہے۔
’’قلت: أرأیت رجلاً مریضاً أجنب وہو لا یستطیع أن یغتسل لما بہ من الجدري؟ قال: یتیمم بالصعید‘‘(۱)
’’ولنا قولہ تعالیٰ: {وَإِنْ کُنْتُمْ مَّرْضٰٓی أَوْ عَلٰی سَفَرٍ أَوْجَآئَ أَحَدٌ مِّنْکُمْ مِّنَ الْغَآئِطِ أَوْلٰمَسْتُمُ النِّسَآئَ فَلَمْ تَجِدُوْا مَآئً فَتَیَمَّمُوْا صَعِیْدًا طَیِّبًا} أباح التیمم للمریض مطلقاً من غیر فصل بین مرض ومرض إلا أن المرض الذي لا یضر معہ استعمال الماء لیس بمراد فبقي المرض الذي یضر معہ استعمال الماء مراداً بالنص‘‘(۲)

(۱) محمد بن الحسن الشیباني، الأصل، ’’کتاب الطہارۃ: باب التیمم بالصعید‘‘: ج ۱، ص: ۱۰۴۔
(۲) الکاساني، بدائع الصنائع في ترتیب الشرائع، ’’کتاب الطہارۃ: باب شرائط التیمم‘‘: ج ۱، ص: ۱۷۱
۔

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج3 ص416

 

answered Dec 21, 2023 by Darul Ifta
...