الجواب وباللّٰہ التوفیق: اگر وقت ہے تو اس صورت میں نفل نماز پڑھنا جائز ہے البتہ سنت فجر پڑھنے کے بعد جماعت میں یا فرض نماز پڑھنے میں کتنی ہی دیر ہو تب بھی دونوں کے درمیان نفل نماز پڑھنا درست نہیں ہے، اس لیے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے سنت فجر اور فرض فجر کے درمیان کسی نفل کا ثبوت نہیں۔(۱)
(۱) وکرہ نفل قصدا … بعد صلاۃ فجر… سوی سنتہ لشغل الوقت بہ تقدیراً۔ (الحصکفي، الدر المختار، ج ۲، ص: ۳۷،۳۶ زکریا دیوبند)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص434