Ref. No. 40/1058
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ غسل مسنون کے لئے بھی نکلنے کی اجازت نہیں ہے ، اگر غسل مسنون کے لئے مسجد سے نکل کرباہر جائے گا تو اعتکاف فاسد ہوجائے گا، البتہ اگر قضائے حاجت کے لئے جائے اور غسل بھی جلدی سے کرکے آجائے تو اس کی گنجائش ہے۔ اس میں غسل بھی ہوجائے گا اور اعتکاف بھی باقی رہے گا۔ (حرم علیہ ای علی المعتکف الخروج الا لحاجۃ الانسان طبیعیۃ کبول و غائط وغسل لو احتلم ولایمکنہ الاغتسال فی المسجد (الدر مع الرد 30/435) ولو خرج من المسجد ساعۃ بغیرعذر فسد اعتکافہ عند ابی حنیفۃ (ھدایہ 1/294))۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند