Ref. No. 1883/43-1782
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ جب انڈیا میں تھا تو انڈیا کے حساب سے روزہ شروع کیا اور جب سعودی میں تھا تو سعودی کے حساب سے روزہ افطار کیا اور عید منائی، تو ایسی صورت میں اس کا ایک روزہ ذمہ میں باقی رہ گیا، رمضان کے بعد ایک روزہ کی قضا کرلیں۔ حدیث شریف کے مطابق مہینہ 29 دن سے کم کا نہیں ہوتاہے، اس لئے ایک روزہ رکھ کر تعداد پوری کرلیں ،تاہم کفارہ لازم نہیں ہوگا۔
فَمَنْ شَہِدَ مِنْکُمُ الشَّہْرَ فَلْیَصُمْہُ (سورۃ البقرۃ 185)
عن النبی ﷺ قال انا امة امّیة لا نکتب و لا نحسب ، الشھر ھکذا و ھکذا و ھکذا و عقد الابھام فی الثالثة ،و الشھر ھکذا و ھکذا و ھکذا یعنی تمام ثلاثین ( مسلم شریف ، باب وجوب صوم رمضان لرؤیتہ الھلال و الفطر لرویة الھلال ، ص ٤٤١، نمبر ١٠٨٠ ٢٥١١ بخاری شریف ، باب قول النبی ﷺ لا نکتب و لا نحسب ، ص٣٠٧، نمبر١٩١٣)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند