میری تین بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں۔ میں کاروبار میں بھائی کے ساتھ برابر کا شریک ھوں۔ میرے دونوں بیٹے کاروبار میں ملازمت کی مد میں ماھانہ تنخواہ لیتے ہیں۔ میں کاروبار کی جگہ کو اپنے بیٹوں کے نام کر چکا ھوں۔ میرے نام پر کچھ زمین جائیداد اور بھی جسکی مالیت کاروبار والی جگہ کی نسبت بہت کم ھے۔ میں زندگی میں تمام جائیداد کیسے تقسیم کروں جو عین شریعت کے مطابق ھو۔ اور کیا میں بیٹیوں کو کم مالیت کی جگہ دے گر ان سے معافی نامی کے سکتا ھوں تاکہ آخرت میں سرخرو ھو سکوں۔
جواب کا قرآن و سنت کی روشنی میں تفصیل سے بتا دیں
شکریہ