Remember
Register
Darul-Ifta
Darul Uloom Waqf Deoband INDIA
Home
Fatwa Related Articles
Read Fatawa
Ask a Question
Contact Us
User M Zubair
Recent activity
All questions
All answers
Subjects
Islamic Creed (Aqaaid)
Innovations
The Holy Qur’an & Interpretation
Hadith & Sunnah
Ijmaa & Qiyas
Taqleed and Four Fiqhi Schools
Fiqh
Taharah (Purity) Ablution &Bath
Prayer / Friday & Eidain prayers
Fasting & Ramazan
Itikaf (Seclusion in Masjid)
Zakat / Charity / Aid
Hajj & Umrah
Travel
Slaughtering / Qurbani & Aqeeqah
Marriage (Nikah)
Divorce & Separation
Business & employment
Usury / Insurance
Adornment & Hijab
Family Matters
Death / Inheritance & Will
Masajid & Madaris
Manners & Behaviours
Games and Entertainment
Eating & Drinking
Politics
Miscellaneous
موضوعات
اسلامی عقائد
بدعات و منکرات
قرآن کریم اور تفسیر
حدیث و سنت
اجماع و قیاس
مذاہب اربعہ اور تقلید
فقہ
طہارت / وضو و غسل
نماز / جمعہ و عیدین
روزہ و رمضان
اعتکاف
زکوۃ / صدقہ و فطرہ
حج و عمرہ
احکام سفر
ذبیحہ / قربانی و عقیقہ
نکاح و شادی
طلاق و تفریق
تجارت و ملازمت
ربوٰ وسود/انشورنس
زیب و زینت و حجاب
عائلی مسائل
احکام میت / وراثت و وصیت
مساجد و مدارس
آداب و اخلاق
کھیل کود اور تفریح
خوردونوش
سیاست
متفرقات
Recent activity by M Zubair
»
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان دین متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید کا ایک مکان ہے جسکی قیمت 35000000 تین کروڑ پچاس لاکھ ہے۔وہ زید نے اپنے بیٹے شاہد کو فروخت کردیا اور اسکو کہا کہ اس کی قیمت نو جگہ تقسیم کر ے،ایک حصہ زید کا، ایک حصہ شاہد کا اور بقیہ سات حصے چھ بیٹوں اور ایک بیٹی میں تقسیم کر دے اور ہر ایک کا حصہ بھی زید نے متعین کردیا اور ایک تحریر لکھوا کر سب بچوں کو اس پر متفق کر لیا۔ بچے بھی بخوشی اتفاق کرتے تھے۔ شاہد نے زید کی زندگی میں دو بھائیوں کو حصہ دے بھی دیا تھا۔ پھر زید کا انتقال ہوگیا۔اب مذکورہ صورت میں بقیہ رقم جو شاہد کے پاس ہے وہ کیا حسب سابق تقسیم ہوگی یا وراثت شمار ہوگی یا حوالہ شمار ہوگی یا دین شمار ہوگی اور جن کو حق مل گیا ہے کیا وہ دستبردار عن الحق بالقبض شمار ہوسکتے ہیں۔رہنمائی فرما کر مشکور فرمائیں۔دلائل درج فرما دیں تو احسان عظیم اور تشفی قلب کا سبب ہوگا۔
asked
Sep 14, 2020
in
عائلی مسائل
...