تازہ خبریں
مقالہ نویسی کے موضوع پر سیمنار (۱۷ ستمبر ۲۰۱۳م)
- Details
- Created: Friday, 24 January 2014 19:58
دارالعلوم وقف دیوبندمیں تحقیقی شعبۂ حجۃ الاسلام اکیڈمی کے زیر اہتمام مقالہ نویسی کے موضوع پر قاسمی لائبریری میں ایک اہم تربیتی پروگرام کا انعقا دکیاگیا۔ جس میں ادارہ کے ذمہ داران، نیز اسٹیج پر جلو ہ افروز مشاہیر علماء نے طلبہ کو مقالہ نگاری کے جدید اسلوب نگارش کو اختیار کرنے پر زوردیا اور کہا کہ اس ترقی پذیر عہد میں جدیداسلوب نگارش اور نئی اصطلاحات و تراکیب کا استعمال مقالہ نویسی میں چارچاند لگائے گا۔تقریب کے دوران انتظامیہ نے تخصصات کے طلبہ کیلئے کم از کم سو صفحات پر مشتمل مقالہ نویسی کو لازم قراردیا۔ اس موقع پر تحقیقی شعبۂ حجۃ الاسلام اکیڈمی کے ریسرچ اسکالر مولوی اظہارالحق قاسمی اور مولوی شجاع الرحمن اعظمی نے اپنے مقالوں کے اجمالی خاکے بھی پیش کئے،جس کی اساتذہ اور حاضرین نے تحسین کی۔ اس موقع پر دارالعلوم وقف دیوبند کے نائب مہتمم مولانامحمد سفیان قاسمی و سرپرست اکیڈمی نے اپنے صدارتی خطا ب میں اس بات پر زو ر دیاکہ تخصص کے طلبہ اپنے علم کے اندر پختگی اور گہرائی نیز اپنے اندر تحقیق کا مادّہ پیدا کریں ۔ موصوف نے کہاکہ تکمیلات اور تخصصات کے شعبوں سے علوم و فنون کے گوہر نکلتے ہیں ، اور دوران تعلیم ان کی صلاحیتوں میں معمولی سی کجی بسا اوقات ندامت کا باعث بن جاتی ہے۔ مولانا موصوف نے فرمایاکہ ادارہ نے مقالہ نویسی کو تخصصات کے طلبہ کے لئے لازم قرار دیاہے ۔ اس موقع پر آں محترم نے مقالہ نویسی کا ذوق رکھنے والے طلبہ سے جدید طریقوں سے واقفیت پر زور دیتے ہوئے انہیں مقالہ نویسی کیلئے معاون بتایا ۔ انہوں نے آخر میں کہاکہ طلبہ اس بات کو بھی ملحوظ خاطر رکھیں کہ وہ مقالہ نگاری کے موقع پر ان طریقوں کو بھی ملحوظ رکھیں جو تمام یونیورسٹیوں میں رائج ہیں۔اس موقع پر دارالعلوم وقف دیوبند کے استاذ حدیث مولاناغلام نبی قاسمی نے انتظامیہ کے تحقیقی شعبہ کے اس اقدام کو قابل قدر بتایا اور اسے عصر حاضر کی اہم ضرورت کی تکمیل بھی قرار دی اور مزید کہا کہ یہ شعبہ مقالہ نگاری کا شوق رکھنے والے طلبہ کے لئے سود مند ثابت ہوگا۔ اس موقع پر مولانا محمداسلام قاسمی استاذ حدیث دارالعلوم وقف دیوبنداور مفتی محمد احسان قاسمی نے کہا کہ عصری ضرورتوں اور تقاضوں کو سامنے رکھتے ہوئے جو انتظامیہ نے اقدام کئے ہیں وہ تعلیمی اصلاحات میں ایک اچھی پیش رفت ہے ۔ اکیڈمی کے ڈائریکٹر مولانا موصوف نے طلبہ سے مقالہ نویسی کے جدید طریقوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سال بھر میں متعلقہ طلباء کے لئے سو صفحات پر مشتمل ایک مقالہ تحریر کرنا لازمی و ضروری ہے۔ بصورت دیگرمقالہ نویسی کے بغیر سند نہیں دی جائیگی۔