Select Language
EN  |  UR  |  AR

    فوری لنکس  

logo final

حجۃ الاسلام اکیڈمی کے بارے میں

اکابر علماء کے تاثرات


حضرت مولانا مفتی  محمد تقی عثمانی، نائب رئيس الجامعۃ دار العلوم كراچی ،پاكستان

مجھے یہ سن کر بے حد  مسرت ہوئی کہ حجۃ الاسلام اکیڈمی کا قیام عمل میں  آیا،   نیز اکیڈمی نےعلمی ،تحقیقی وادبی بحوث پر مشتمل  ایک عربی مجلہ محکمہ  شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔مجھے امید ہے کہ یہ مجلہ عالم اسلام اور بیرون میں  مسلمانوں  کے اہم اوردلچسپ موضوعات پربحث وتحقیق کاذوق رکھنے والے  علماء  کی کھیپ تیار کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
دعاء ہے کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کارکنان کو مزیددینی وعلمی خدمت کی توفیق عطا فرمائے، اور ان کی اس کاوش کو قبول فرماکر سب کے لئے مفید بنائے۔

حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی، ناظم ندوۃ العلماء لکھنؤ، انڈیا

مجھے معلوم ہوا کہ حجۃ الاسلام امام محمد قاسم نانوتوی  کی عظیم فکراسلامی کودنیا میں متعارف کرانے کےلئےایک اسلامی اکیڈمی  کاقیام عمل میں آیاہے۔نیز آپ حضرات  نے حضرت نانوتوی کےمفید افکار ، ان کے علمی کارناموں کو منظرعام پر لانے کےلئےوحدۃ الامۃ ششماہی عربی مجلہ محکمہ بھی نشر کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔ یہ مجلہ عربی زبان میں کام کرنے والے علماء اور محققین کے لئے بڑا معاون ثابت ہوگا۔ دعاء ہے کہ یہ مجلہ علمی میدان میں نمایاں کردار اداکرے۔ آمین، واللہ ولی التوفیق

حضرت مولانا ڈاکٹر سعيد الرحمن اعظمی، رئیس  الجامعۃ دار العلوم ندوة العلماء  لكھنؤ، انڈیا

حجۃ الاسلام اكيڈمی كے قيام  سے مجھے بہت خوشی ہوئی،حضرت نانوتویؒ  ايك عظيم شخصيت كے مالك تھے  اور انھيں علم وفن ، فكروادب، مناظره اور حاضر جوابی جيسے كئی اہم ميدانوں ميں ايك ساتھ اختصاص حاصل تھا۔ انھوں نے قاديانيوں كا کامیاب تعاقب کیا  ، پادريوں اور پنڈتوں كو دنداں شکن جوابات دئے،  بدعات وخرافات كے پشت پناہوں كواپنی حكمت وبصيرت سے راهِ سنت پر لاكھڑا كيا، مجھے امید ہے کہ حجۃ الاسلام اكيڈمی اور عربی مجلہ ’’وحدة الامۃ‘‘ كے پليٹ فارم سے حضرت كی عظيم خدمات كا تعارف ہوسكے گا۔

محدث جلیل شیخ محی الدين العوامۃ، مدينہ منورہ، سعودی عرب

حضرت امام  حجۃ الاسلام محمد قاسم نانوتوی بانئ دارالعلوم دیوبند ایک نابغہ روزگار شخصیت تھے، آپ کی ذات میں ایک عظیم مجدد کی تمام خصوصیات یکجا تھیں ، دفاع دین فکر اسلامی کی حفاظت تحریک مدارس کی قیادت اور بدعات وغیرہ کے خاتمہ اور سنت کی اشاعت کے سلسلے میں آپ کی خدمات روز روشن کی طرح عیاں ہیں، حجۃ الاسلام اکیڈمی کے قیام سے ہمیں بہت خوشی ہوئی کیونکہ اکیڈمی کے پلیٹ فارم سے حضرت الامام کی عظیم علمی خدمات کا اچھا تعارف ہو سکے گا، اللہ آپ کی محنتوں کو قبول فرمائے۔

حضرت مولانا ڈاکٹر محمد ابو الليث خیرآبادی  القاسمی ،  أستاذ شعبہ قرآن و سنت ، انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی ، ملیشیا

میں اس عربی مجلّہ کے آغاز پر مبارک بادپیش کرتا ہوں، علمائے مدارسِ اسلامیہ عام طور پر اور علمائے جامعاتِ اسلامیہ خاص طور پر اس قسم کے علمی اور محکمہ مجلاّت کی عالمی سطح پر اشاعت کی سخت ضرورت محسوس کررہے تھے،  تاکہ ہم اور ہمارے طلبہ یہ جان سکیں کہ اس قسم کے مجلاّت کی کیا اہمیت ہے اورمقامی و بین الاقوامی سطح پرشائع ہونے والے محکمہ اور غیرمحکمہ مجلّوں میں کیا فرق ہے۔ ظاہر ہے کہ مجلات محکّمہ کا علمی و تحقیقی حلقوں میں منفرد اور ممتاز مقام ہے۔علمی و تحقیقی مجلۂ محکّمہ کی اشاعت ایک ایسی ضرورت تھی جو دیر سے ہی سہی مگر اب پوری ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ ایسے مجلّہ کی اشاعت کا ارادہ وہی کرتا ہے جو بحث و تحقیق کے ذوق کا حامل ہو،۔ مجھے یقین ہے کہ ذمہ دارانِ اکیڈمی کے قوی عزائم اور آہنی ارادوں کے آگے رکاوٹیں دم توڑ دیں گی۔

شیخ خالد مرغوب  امین ، استاذ حدیث ، جامعہ اسلامیہ ، مدینہ منورہ، سعودی عرب

حجۃ الاسلام اكيڈمی كا قيام اپنے اہداف وانتساب دونوں حوالے سے انتہائی سرور افزا اور بابركت ہے، حضرت نانوتویؒ علوم دينيہ كی اشاعت اور شرك وجہالت كے خاتمہ كی بے پناه تڑپ رکھتے تھے ، نیز اپنی غيرت ايمانی اور بے پناہ علمی صلاحیت کی وجہ سے روئے زمین پر خدا کی قدرت کا مظہر تھے۔ 

جناب ڈاکٹرعابد الله غازی صاحب ، صدر"اقرا"ایجوکیشنل فاونڈیشن ، شکاگو، امریکہ

اكيڈمي کے قیام كی خبر بڑی مسرت خيز اور بشارت انگيز رہی،  كيوں كہ ہمارے مدارس ميں اس طرح كے كاموں كی شديد ضرورت  تھی، علمی تحقيق كے ذريعہ ہی  غيروں كو اپنے دين وكلچر كے حوالے سے مطمئن كيا جاسكتا هے، میں حضرت مولانا محمد سفيان صاحب  کو اس اقدام پر تہہ دل سےمبارکباد پیش کرتا ہوں۔

حضرت مولانا ڈاکٹر سعود عالم القاسمی صاحب صدر شعبہ دینیات علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، انڈیا

یہ کام بہت پہلے ہوجانا چاہئے تھا، لوگوں نے ذروں کو آفتاب و ماہتاب بنادیا اور ہماری عبقری شخصیات بادلوں میں گم ہوتی جارہی ہیں۔ یہ ایک قابل تحسین اقدام ہے، جس کے لئے میں ذمہ داران کو تہ دل سے مبارکبادپیش کرتا ہوں۔ 

جناب مولانا ڈاکٹر مسعود عالم الفلاحی،صدر شعبہ عربی زبان و ادب، خواجہ معین الدین چشتی یونیورسٹی، لکھنو، انڈیا

اس علمی او رمبارك اقدام کی خبر سے بےحد خوشی اور مسرت ہوئی؛  كيوں كہ مجلات محكمہ كی علمی اور ادبی حلقوں ميں بڑی اہميت ہے، مجلات محكمہ، اپنے قارئين كوعلم اور تحقيق كے نئے گوشوں سے روشناس اور علم وفن كی نئی واديوں سے متعارف كراتے ہيں،  آپ حضرات پر بڑی ذمہ دارياں ہيں ، ليكن مجھے قوی اميد ہے كہ آپ حضرات اپنے علم ،تجربہ اور حسن سليقہ سے يہ ذمہ داری بخوبی انجام دیں گے۔

جناب ڈاکٹر اعظم القاسمی صاحب، سابق پروفیسر، مسلم علی گڑھ یونیورسٹی، انڈیا

میرے لئے مقام شکر و مسرت ہے کہ تحقیقی اکیڈمی بنام  حجۃ الاسلام اکیڈمی علم و تحقیق کے شہسواروں کے ہاتھوں قائم ہوئی، یہ اکیڈمی علمی حلقوں کی اشد ضرورت تھی،جسے اللہ نے پورا دکھایا، میں امید کرتا ہوں کہ یہ اکیڈمی حجۃ الاسلام حضرت نانوتوی ؒکے علمی کارناموں کی تسہیل وتخریج ، نیز آپ کے افادات علمیہ کو جدید ذرائع ابلاغ کے ذریعہ سے دنیا کے تمام گوشوں تک پہونچائے گی۔

حضرت مولانا شرف عالم صاحب قاسمی، پروفیسر شعبہ عربی زبان و ادب، مولانا آزاد یونیورسٹی حیدرآباد، انڈیا

ہند وبیرون ہند میں علمی تحقیق کا دائرہ عام کرنے کے حوالے سےیہ ایک تاریخ ساز فیصلہ ہے۔