حاجی سیدفضلِ حق دیوبندی علیہ الرحمۃ
۱۸۸۸ - ۱۸۹۰
حیات و خدمات
حاجی سید فضل حق صاحب دیوبند کے خاندانِ سادات رضویہ سے تھے، حضرت مولانا محمد قاسم نانوتویؒ سے شرفِ بیعت حاصل تھا، یہ شروع سے دارالعلوم کی مجلسِ شوریٰ کے رکن تھے۔ حاجی محمد عابد ؒ کے زمانۂ اہتمام میں سربراہِ کار کی حیثیت سے کئی سال تک دارالعلوم کی خدمات انجام دیں، ۱۳۱۰ھ مطابق ۱۸۹۲ء میں حاجی محمد عابد صاحبؒ کے مستعفی ہوجانے پر مہتمم مقرر ہوئے، اور تقریباً ایک سال تک اس خدمت کو انجام دے کر مستعفی ہوگئے۔
حاجی فضل حق صاحب نے حضرت نانوتویؒ کی ایک سوانح حیات لکھی تھی، جو ہنوز طبع نہیں ہوئی، سوانح قاسمی مؤلفہ مولانا مناظراحسن گیلانی میں سوانح مخطوطہ کے نام سے جابجا اس کے اقتباسات دئے گئے ہیں، اُن سے اندازہ ہوتا ہے کہ نہایت جامع اور مکمل سوانح حیات ہوگی، تحریری صلاحیتوں کے ساتھ اُن میں انتظامی صلاحیت بھی بدرجۂ اتم پائی جاتی تھی، دارالعلوم کے تعلق سے قبل سہارنپور میں سرکاری محکمۂ تعلیم سے مدّت تک وابستہ رہ چکے تھے۔