35 views
اقامت میں فصل ضروری یا وصل بھی جائز ہے؟
(۷۶)سوال:نماز میں اقامت کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ نیز اقامت کہنے کا طریقہ کیا ہونا چاہئے؟ کیا اقامت کے ہر جملوں کو فصل فصل کر کے کہنا ضروری ہے یا وصل بھی جائز ہے؟ اگر کوئی شخص اقامت کے ہر جملوں کو فصلاً ہی کہے، لیکن ’’قدقامت الصلوٰۃ قدقامت الصلوٰۃ‘‘ ان دو جملوں کو وصلا کہے تو اقامت درست ہوگئی یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: عبد المؤمن،کانپور
asked Jan 11 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:اقامت شریعت کی نظر میں مسنون ہے۔ اذان کے کلمات میں شرعی ضابطہ کے تحت فصل ہونا چاہئے۔ اور اقامت کے کلمات میں وصل ہونا چاہئے، مذکورہ طریقہ جو سوال میں تحریر ہے اس سے اقامت ادا ہو گئی، اعادہ کی ضرورت نہیں۔(۲)
(۲) والإقامۃ کالأذان فیما مر لکن ہي أفضل منہ، ولا یضع إصبعیہ في أذنیہ ویحدر أي یسرع فیہا فلو ترسل لم یعدہا في الأصح۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الأذان‘‘: مطلب في أول من بنی المنائر للأذان، ج ۲، ص: ۵۵)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج4 ص201



 

answered Jan 11 by Darul Ifta
...