44 views
شرابی نشہ سے پہلے نماز پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟
(۲)سوال: وضو بناکر کسی شخص نے شراب پی لی اور نشہ آنے سے پہلے نماز پڑھنا چاہے تو پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟ زید کا کہنا ہے کہ صرف کلی کرکے نماز پڑھ سکتا ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: سلطان احمد قاسمی، کرناٹک
asked Jan 13 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: صورت مسئولہ میں شراب پینا حرام اور گناہ کبیرہ ہے  لیکن نشہ سے پہلے ناقض وضو نہیں ہے؛ اس لیے زید کا قول صحیح ہے جب تک کوئی ناقض وضو پیش نہ آئے وضو باقی رہے گا اور نماز پڑھنا درست ہے۔(۱)

(۱) وینقضہ إغماء ومنہ الغشي وجنون وسکر بأن یدخل في مشیۃ تمایل ولو بأکل الحشیشۃ۔ (ابن عابدین،  رد المحتار، ’’کتاب الطہارۃ، نواقض الوضوء‘‘: مطلب نوم الأنبیاء غیر ناقض، ج ۱، ص: ۲۷۴)
کل ما خرج من السبیلین والدم والقیح والصدید إذا خرج من البدن فتجاوز إلی موضع یلحقہ حکم التطہیر والقيء إذا کان ملأ الفم والنوم مضطجعاً أو متکئاً أو مستنداً إلی شيء لو أزیل لسقط عنہ، والغلبۃ علی العقل بالإغماء والجنون والقہقہۃ في کل صلاۃ ذات رکوع وسجود۔ (أبو الحسن محمد بن جعفر القدوري، مختصر القدوري، ’’کتاب الطہارۃ، المعاني الناقضۃ،: ص: ۱۷)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج4 ص252

answered Jan 13 by Darul Ifta
...