29 views
تشہد کے بعد اگر حدث لاحق ہو تو کیا کرے؟
(۳۵)سوال: اگر کسی کو حدث لاحق ہو جائے تو بناء کا حکم ہے، مجھے جاننا یہ ہے کہ اگر قعدہ اخیرہ میں تشہد کے بعد سلام سے پہلے حدث لاحق ہوا تو کیا نماز ہو گئی یا وضو کر کے بناء کرنی ہوگی، اور نیز یہ بھی واضح فرما دیں کہ ایسے شخص کے لئے شرعاً بناء افضل ہے یا از سر نو پوری نماز پڑھنا افضل ہے، آج کل ہم نے کسی کو بناء کرتے نہیں دیکھا صرف کتابوں میں پڑھا ہے؟ جواب مرحمت فرمائیں۔
فقط: والسلام
المستفتی: نورالدین اعظمی
asked Jan 20 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: سلام پھیرنا واجب ہے اس لئے اگر کسی کو سلام سے پہلے حدث لاحق ہو گیا تو ایک واجب رہ گیا، ایسا شخص وضو کر کے سلام پھیر دے تو یہ بناء درست ہے اور نماز ہو جائیے گی، البتہ بناء کرنے کے مقابلہ میں استیناف یعنی از سر نو پور نماز پڑھنا افضل ہے، چونکہ بناء کے شرائط سخت ہیں اکثر لوگ ان سے واقف نہیں ہوتے، اس لئے استیناف افضل ہے۔
’’وأما حکمہ، فہو الخروج من الصلاۃ، ثم الخروج یتعلق بإحدی التسلیمتین عند عامۃ العلماء، وقد روي عن محمد أنہ قال: التسلیمۃ الأولی للخروج والتحیۃ، والتسلیمۃ الثانیۃ للتحیۃ خاصۃً۔ ‘‘(۱)
’’عن عائشۃ رضي اللّٰہ عنہا قالت: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من أصابہ في أو رعاف أو قلس أو مذي، فلینصرف فلیتوضأ، ثم لیبن علی صلوتہ، وہوفي ذلک لا یتکلم۔ والأحادیث في الباب مختلفۃ، منہا: ما یدل علی الاستیناف، ومنہا ما یدل علی البناء فجمعنا بینہا بأن حکمنا بجواز کلیہما واستحباب الاستیناف‘‘(۲)
’’سبق الإمام حدیث … غیر مانع البناء کما قدمناہ ولو بعد التشہد لیأتي بالسلام واستینافہ أفضل تحرزاً عن الخلاف … وإذا ساغ لہ البناء توضأ فوراً بکل سنۃ وبنی علی ما مضی الخ‘‘(۳)
’’ثم ما ذکرنا من جواز البناء لا یتخلف، سیما إذا کان الحدث في وسط الصلاۃ أو في آخرہا، حتی لو سبقہ الحدث بعد ما قعد قدر التشہد الأخیر  یتوضأ، ویبني عندنا، لأنہ یحتاج إلی الخروج بلفظۃ السلام التي ہي واجبۃ‘‘(۴)

(۱) الکاساني، بدائع الصنائع، ’’کتاب الصلاۃ: فصل: و أما بیان مواضع الجنۃ الخ‘‘: ج ۱، ص: ۴۵۷، (رشیدیہ)۔
(۲) ظفر أحمد العثماني، إعلاء السنن، ’’کتاب الصلاۃ: باب جواز البناء لمن أحدث في الصلاۃ‘‘: ج ۵، ص: ۱، (ادارۃ القرآن، کراچی)۔
(۳) الدر المختار، ’’کتاب الصلاۃ: باب الإمامۃ‘‘: ج ۱، ص: ۵۹۹، ۶۰۵، سعید۔
(۴) الکاساني، بدائع الصنائع، ’’کتاب الصلاۃ: آخر فصل شرائط جواز البناء‘‘: ج ۱، ص: ۵۲۱، (رشیدیہ)۔

فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص63

 

answered Jan 20 by Darul Ifta
...