18 views
گھٹنہ کھلا رہنے سے نماز ہوگی یا نہیں؟
(۵)سوال: ایک شخص کا نماز میں گھٹنہ کھلا رہا اسی حالت میں نماز پڑھی، تو نماز ہوگئی یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: حکیم الدین، نالندہ
asked Jan 21 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: مرد کا ستر ناف سے لے کر گھٹنے تک ہے نماز میں اس کا چھپانا فرض ہے، لیکن مذکورہ صورت میں راجح قول کے مطابق نماز فاسد نہیں ہوئی۔(۲)

(۲) انکشاف ما دون الربع معفو إذا کان في عضو واحد وإن کان في عضوین أو أکثر وجمع وبلغ ربع أدنیٰ عضو منہا یمنع جواز الصلاۃ، کذا في شرح المجمع لابن الملک۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیہ، ’’کتاب الصلاۃ‘‘: ج ۱، ص: ۱۱۵)
والرکبۃ إلی آخر الفخذ عضو واحد، حتی لو صلی والرکبتان مکشوفتان والفخذ مغطی، جازت صلاتہ، وہو الأصح، ہکذا في التجنیس۔ (أیضاً: ج ۱، ص: ۱۱۶)
وفي الظہیریۃ حکم العورۃ في الرکبۃ أخف منہ في الفخذ۔ (الحصکفي، الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: الباب الثالث في شروط الصلاۃ‘‘: ج ۲، ص: ۸۲، زکریا دیوبند)

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص72

 

answered Jan 21 by Darul Ifta
...