الجواب وباللّٰہ التوفیق: قبر کے سامنے ہوتے ہوئے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے(۱) مذکورہ صورت میں قبر کا نشان مٹا دیا جائے، تو نماز بلا کراہت درست ہو جائے گی۔(۲)
(۱) عن أبي مرثد الغنوي یقول، قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم : لا تجلسوا علی القبور، ولا تصلوا إلیہا۔ (أخرجہ أبو داود، في سننہ، ’’کتاب الجنائز، باب في کراھیۃ القعود ……علی القبر‘‘: ص: ۴۶۰، رقم ۳۲۲۹)
(۲) وفي الحاوي : وإن کانت القبور ما وراء المصلی لا یکرہ فإنہ إن کان بینہ وبین القبر مقدار ما لو کان في الصلاۃ ویمر الانسان لا یکرہ فہہنا أیضاً لا یکرہ۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیہ، ’’ ‘‘: ج ۱، ص: ۱۰۷)
فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج6 ص125