85 views
سوال ۔۔ حیض کا خون بند ھونے کے بعد بیوی کے غسل کرنے سے پہلے ہمبستری کا شرعا کیا حکم ہے ؟
asked Feb 4 in طہارت / وضو و غسل by Muhammad ilyas

1 Answer

Ref. No. 2829/45-4416

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ حیض کے بند ہونے کی مختلف صورتیں  ہیں؛ بعض مرتبہ خون بند ہوتاہے حیض کی اکثر مدت پوری ہونے پر، اور بعض مرتبہ عورت کی عادت کے مطابق  اور بعض مرتبہ عورت کی ایام عادت سے پہلے ہی حیض بند ہوجاتاہے۔ اس لئے اگر حیض اپنی پوری مدت یعنی دس دن پورے ہوجانے پر بند ہوا ہے تو خون بند ہوتےعورت کے غسل کرنے سے پہلے عورت  سے ہمبستری کرنا درست ہے، اگرچہ بہتر یہ ہے کہ غسل کے بعدہمبستری کرے۔اور اگر عورت کی عادت  کے مطابق چھ یا سات روز میں حیض بند ہوگیا تو حیض ختم ہونے کے بعد جب عورت غسل کر لے یا ایک نماز کا وقت گزر جائے (جس میں غسل کرکے کپڑے پہن کر نماز شروع کرسکے)  اس کے بعد ہی  اس سے ہمبستری جائز ہوگی۔  اور اگر عادت کے ایام سے پہلے ہی خون بند ہوگیا  مثلا عادت چھ یا سات روز کی تھی اور پانچ دن میں خون بند ہوگیا تو اس صورت میں عادت کے ایام مکمل ہونے سے پہلے اس سے ہمبستری کرنا جائز نہیں ہے۔

''(ويحل وطؤها إذا انقطع حيضها لاكثره) بلا غسل وجوبابل ندبا.(وإن) انقطع لدون أقله تتوضأ وتصلي في آخر الوقت، وإن (لاقله) فإن لدون عادتها لم يحل، أي الوطء وإن اغتسلت؛ لأن العود في العادة غالب بحر، وتغتسل وتصلي وتصوم احتياطا، وإن لعادتها، فإن كتابية حل في الحال وإلا (لا) يحل (حتى تغتسل) أو تتيمم بشرطه(أو يمضي عليها زمن يسع الغسل) ولبس الثياب." (شامی، (1/294،ط:دارالفکر)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Feb 6 by Darul Ifta
...