السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ. کیا فرماتے ہیں علماء کرام مسئلہ ذیل کے متعلق کہ
زید کہتا ہی کہ نبی کریم صل اللہ علیہ و سلم نے انھی کفار کے ساتھ حسن اخلاق کا مظاہرہ کیا ہے جن کے متعلق نبی کریم کو پتہ تھا کہ وہ بعد میں چل کر اسلام لانے والے ہیں . اور جو نہیں لانے والے تھے نبی نے انکے ساتھ حسن اخلاق کا مظاہرہ نہیں فرمایا
کیا زید کا یہ قول جھوٹ اور نبی کریم پر تہمت نہیں ہے کہ نبی نے بس انہی کے ساتھ حسن اخلاق کا معاملہ فرمائے جنکے بارے میں پتہ تھا کہ وہ ایمان لانے والے ہیں اور باقیہ سے ایمان سے نالانے کی وجہ سے نہیں فرمایا . اور کیا زید کے اس قول سے نبی کریم کا مطلب پرست ہونا معلوم نہیں ہورا کہ نبی بس ایمان والے سے ہی حسن خلق کا معاملہ کرتے ہیں دیگر سے نہیں کرتے کیونکہ وہ ایمان نہیں لانے والے ہیں
اس مسئلہ کا مکمل جواب عنایت فرمائیں نوازش ہوگی جزاک اللہ خیرا و احسن الجزا