حضرت۔۔۔ میرا سوال یہ ہےکہ ہمیں جو اون لین ٹرانزیکشن( ONLINE TRANSACTION) کرنے پر کمپنی کے جانب سے جو زائد روپیے ملتے ہیں تو ان روپیوں کا شرعا کیا حکم ہے وہ پیسے جائز ہیں یا نہیں ؟
مثال کے طور پر جب ہم "پے ٹی ایم"(PAYTM) استعمال کرتے ہیں تو اس میں یہ اوفر آتا ہے کہ آپ 20 مرتبہ یا پھر 10مرتبہ ایک متعینہ روپے کو ٹرانسفر کریں گے تو آپ کو 20 روپیہ زائد ملینگے تو حضرت اب ان 20روپیوں کا کیا حکم ہے؟
مزید اس پر یہ کہ ہر چیز کمپنی کے جانب سے متعین ہوتی ہے مثلا روپے،ٹرانسفر کتنے مرتبہ کرنا ہے، وقت، وغیرہ ہر کچھ۔
حضرت بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ (کمپنی کے جانب سے ملنے والے)زائد پیسے جائز نہیں ہے یہ ایک طرح سے سود ہے جو کہ حرام ہے۔
حضرت برائے مہربانی مدلل و تشفی بخش جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں ۔۔