کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے سلسلے میں
کہ میں نے ایک بکرا لیا اور اس بکرے کے اگلے دست کے قریب تقریباً ایک بالشت بال جلے ہوئے ہیں۔۔
جو کہ اطلاعات کے مطابق اسکے بچپن میں ہی چاول کے گرم پانی سے جل گیا تھا اب فی الحال کوئی زخم نہیں ہے مگر اس جگہ بال نہیں اگے ہیں۔ اور جانور بالکل تندرست اور فربہ ہے۔
تو کیا اس بکرے کی قربانی درست ہوگی۔۔
جواب دے کر ممنون ومشکور ہوں