Ref. No. 1241Alif
الجواب وباللہ التوفیق
بسم اللہ الرحمن الرحیم-:۱۔ اگرکسی کے پاس نہ سونے کا پورا نصاب ہو اور نہ چاندی کا تو ایسی صورت میں سونے کو بازار سے معلوم کرلیا جائے کہ کتنی چاندی کی قیمت کا ہےپھر اتنی رقم اور چاندی کی رقم کو نقد کے ساتھ ملاکر مجموعہ کا چالیسواں حصہ حسب قواعد شرع زکوة میں اداکردیا جائے۔حاصل یہ ہے تمام زیورات کی مالیت نکال کر اس کی زکوة ادا کی جائے ۔ ۲۔ صاحب نصاب پر جب سال گزرجائے تو اس کی ملکیت میں جو کچھ سال کے آخری دن ہوگا اس پر زکوة واجب ہوگی؛ یاد رکھیے ہر مال پر سال کا گزرنا شرط نہیں ہے؛ لہذا اصل مال اور منافع دونوں کی زکوة اداکرنا واجب ہے۔ واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند