180 views
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام کہ اس سال سعودی حکومت کی جانب سے حجاج کرام کے لیے یہ ہدایت ہے کہ نیچلی   مطاف جو خانہ کعبہ کے قریب ہے میں صرف وہ لوگ طواف کرسکیں گے جو حالت احرام میں ہو اور جو محرم نہ ہو وہ دوسری منزل پر اپنے طواف کے چکر پورے کریں گے اگر کوئی شخص اپنے کمزوری، بڑھاپے ، تھکاوٹ یا اس وجہ سے کہ خانہ کعبہ کا قرب حاصل ہو  محرم نہ ہو کےاحرام کی چادریں باندھ کر خانہ کعبہ والی منزل کے مطاف میں طواف کرنا چاہے کیونکہ نیچے والی منزل میں طواف کے چکروں  کا فاصلہ بنسبت اوپر والی منزل کے بہت کم ہوتا ہے اور آسانی سے اور کم وقت میں طواف پورا کیا جاسکتا ہے تو شریعت میں اس شخص کے اس عمل کا کیا حکم ہے؟ جزاکم اللہ خیرا
asked Jun 23, 2022 in حج و عمرہ by Tahir Ali

1 Answer

Ref. No. 1888/43-1758

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔   قانونی پابندیوں کا خیال رکھنا چاہئے،  تاہم مذکورہ  صورت میں طواف درست ہوجائے گا۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند  

 

answered Jun 27, 2022 by Darul Ifta
...