68 views
السلام علیکم کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
ایک آدمی نے لڑائی کے بعد غصے میں کئی مرتبہ یہ جملہ کہا کہ اگر میں نے اس آدمی کے ساتھ صلح کی تو میری بیوی کو طلاق۔جبکہ وہ آدمی شادی شدہ ہے۔۔۔ اس جملے کے بعد لوگوں کے کہنے پر جملہ کہنے والے نے اسی آدمی سے صلح بھی کی ہے اب پوچھنا یہ ہے کہ اس طرح کہنے سے کتنی طلاقیں واقع ہوچکی ہیں؟
asked Jan 30, 2023 in طلاق و تفریق by Attaullah123

1 Answer

Ref. No. 222/44-2367

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔  مذکورہ شرط کے پائے جانے پر اس کی بیوی پر ایک طلاق واقع ہوجائے گی،  اور بار بار اس شرط کو ذکر کرنے سے کئی طلاقیں واقع نہیں ہوں گی۔ لہذا اگر شرط پائی گئی اور صلح کرلی تو اس کی بیوی پر ایک طلاق رجعی واقع ہوگئی، عدت کے اندر اس سے رجعت کرلے اور اگر عدت گزرگئی ہو تو اس سے دوبارہ نکاح کرسکتاہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Feb 5, 2023 by Darul Ifta
...