76 views
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ہمارے یہاں کے ائمہ و علماء اور ذمہ داران نے مل کر ایک فیصلہ کیا کہ جس شادی میں ڈی جے ناچ گانے پٹاخہ بازی ہوگی ہم اس کا نکاح نہیں پڑھائیں گے اور نہ نماز جنازہ پڑھائیں گے. حکمت اور تہدید کے طور پر کہا . اس پر کچھ رئیس لوگوں نے کہا کہ یہ فیصلہ بدل دو اور یہ لکھو کہ اسکا نکاح نہیں پڑھایا جائے گا... بس. جنازے کے بارے میں لکھنا غلط ہے

تو کیا ان کی بات علماء کو مان لینی چاہیے یا بدل دینی چاہیے جبکہ علماء کرام کا اپنے ہم مجلس علماء سے یہ بھی کہنا ہے کہ یہ بطور تہدید ہے اگر وہ توبہ معافی کر لےگا تو جنازہ پڑھا دیا جائے گا

آپ بتائیں کہ کیا علماء کے فیصلے کو  بدلوانا چاہیے یا نہیں؟؟؟
asked May 19, 2023 in نکاح و شادی by Ahsan Qasmi

1 Answer

Ref. No. 2329/44-3495

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ جس شادی میں منکرات ناچ گانا وغیرہ ہو، اس میں شرکت کرنا درست نہیں ہے۔ اور اس طرح کے منکرات کی روک تھام کے لئے شہر کے ذمہ دار علماء کرام یا مساجد کے ائمہ کرام نکاح نہ پڑھانے کا فیصلہ کریں تو یہ بھی درست ہے۔ اسی طرح صرف مسجد کےامام یا مقتدا عالم جنازہ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کریں تو درست ہے۔ لیکن مطلقا نماز جنازہ نہ پڑھانے کا فیصلہ کرنا درست نہیں ہے اس لئے اگر دوبارہ مشورہ کرکے فیصلہ میں تبدیلی کردی جائے تو بہتر ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered May 24, 2023 by Darul Ifta
...