السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ہمارے یہاں کے ائمہ و علماء اور ذمہ داران نے مل کر ایک فیصلہ کیا کہ جس شادی میں ڈی جے ناچ گانے پٹاخہ بازی ہوگی ہم اس کا نکاح نہیں پڑھائیں گے اور نہ نماز جنازہ پڑھائیں گے. حکمت اور تہدید کے طور پر کہا . اس پر کچھ رئیس لوگوں نے کہا کہ یہ فیصلہ بدل دو اور یہ لکھو کہ اسکا نکاح نہیں پڑھایا جائے گا... بس. جنازے کے بارے میں لکھنا غلط ہے
تو کیا ان کی بات علماء کو مان لینی چاہیے یا بدل دینی چاہیے جبکہ علماء کرام کا اپنے ہم مجلس علماء سے یہ بھی کہنا ہے کہ یہ بطور تہدید ہے اگر وہ توبہ معافی کر لےگا تو جنازہ پڑھا دیا جائے گا
آپ بتائیں کہ کیا علماء کے فیصلے کو بدلوانا چاہیے یا نہیں؟؟؟