44 views
قرض لے کر جماعت میں جانا:
(۳۱) (۲) میرا ان کے سامنے عذر رکھنا کیا توکل کے منافی ہے؟ (۳) قرض لے کر جماعت میں جانا صحیح ہے یا نہیں؟ (۴) اگر بالفرض میں یہ رقم قرض لے لوں، تو اس سے حج یا عمرہ کی تیاری کروں یا جماعت میں چلا جاؤں یا کسی غریب لڑکی کی شادی کرادوں یا کسی مدرسہ یا مسجد میں دیدوں یا آپ کی نظروں میں کوئی بہترین مصرف ہو، تو اس کو تحریر فرمائیں، اگر دین کے کسی کام کے لئے کسی بھی درجہ میں قرض لینے کی گنجائش ہو، تو مدلل جواب تحریر فرمائیں۔
فقط: والسلام
المستفتی: محمد عثمان، پیانہ کلاں، بلندشہر
asked Oct 5, 2023 in بدعات و منکرات by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:بندوں کے حقوق کی ادائیگی کی فکر کرنا اور قرض کو ادا کرنے کی کوشش کرنا اللہ تعالیٰ سے تعلق کی دلیل ہے اور یہ توکل کے منافی بھی نہیں ہے۔ دنیا دار الاسباب ہے، یہاں اسباب اختیار کرنے کے بعد توکل کرنا ہوگا، آپ نماز وتلاوت وغیرہ کے ساتھ ہی تبلیغی جماعت سے جڑے رہیں اور قرض کو جلد از جلد ادا کرنے کی کوشش کریں، قرض کی ادائیگی سے پہلے مزید قرض لینا یا اس کا مشورہ دینا حماقت ہے۔ حقوق العباد کی ادائیگی میں کوتاہی ہرگز نہ کریں۔(۱)
 

(۱) {إِنَّ اللّٰہَ یَأْمُرُکُمْ أَنْ تُؤَدُّوا الْأَمٰنٰتِ إِلٰٓی أَھْلِھَالا} (سورۃ النساء: ۵۸)…بقیہ حاشیہ آئندہ صفحہ پر……إن دمائکم وأموالکم وأعراضکم بینکم حرام، الحدیث۔ (تحفۃ الأحوذي، باب ما جاء دمائکم وأموالکم علیکم حرام: ص: ۳۱۳)

----------

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج2ص330

answered Oct 5, 2023 by Darul Ifta
...