26 views
السلام علیکم،اکابر مفتیان کرام سے میرا مودبانہ سوال یہ ہے کہ ایک آدمی نے نماز میں تلاوت کے وقت "لا تقولوا راعنا" کی جگہ "لم تقولوا راعنا" پڑھ لیا۔اب اس کی نماز کا کیا حکم ہے۔
اس نے "لم"لام کے کسرہ اور میم کو فتحہ کے ساتھ پڑھا تھا۔
asked Nov 30, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by سرور محمود

1 Answer

Ref. No. 2706/45-4185

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ صورت مسئولہ میں نماز درست ہوگئی۔  "لم تقولوا  راعنا"کے معنی ہوئے کہ" کیوں کہتے ہو راعنا"، بلکہ کہو "انظرنا"۔ تو معنی میں  کوئی ایسی خرابی نہیں  پائی گئی  جس سے نماز فاسد ہوجاتی ہے۔

قال فی الدر: ولو زاد کلمةً أو نقص کلمةً ۔۔۔ لم تفسد ما لم یتغیر المعنی الخ (الدر مع الرد: 2/396)

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Dec 7, 2023 by Darul Ifta
...