34 views
تیسرے دن خون نظر نہیں آیا تو عورت کیا کرے؟
(۱۸)سوال:ایک عورت کو کئی مہینوں سے حیض نہیں آیا تھا۔ اب حیض آنا شروع ہوا۔ پہلے دن تھوڑا سا خون نظر آیا، دوسرے دن تھوڑا سا خون نظر آیا، پھر تیسرے دن بالکل خون نہیں آیا۔ سوال یہ ہے کہ اس صورت میں تیسرے دن وہ غسل کرکے نماز پڑھے یا انتظار کرے اور کس قدر انتظار کرے؟
المستفتی:کلثوم ناز، دہلی
asked Dec 12, 2023 in طہارت / وضو و غسل by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق:حیض کی کم سے کم مدت تین دن ہے، اس سے کم اگر خون آئے تو وہ بیماری اور استحاضہ کا خون کہلاتا ہے۔ استحاضہ کی حالت میں عورت عام حالات کی طرح نماز اور روزہ ادا کرے گی۔ لہٰذا صورت مسئولہ میں تیسرے دن پورے دن انتظار کرے۔ اگر تیسرے دن خون آیا تو تین دن حیض کے ہوگئے اور اگر تیسرے دن بالکل بھی خون نہیں آیا تو یہ دو دن استحاضہ اور بیماری کے شمار ہوں گے اور عورت ان دونوں دنوں کی نمازوں کی قضا کرے گی۔ حیض کی اکثر مدت دس دن ہے۔ اگر دس دن پورے ہونے سے پہلے کسی دن بھی خون آگیا تو سارے ایام حیض کے شمار ہوں گے، اور اگر دو دن کے بعد خون بند ہوگیا اور ۹ ؍دن بند رہنے کے بعد پھر شروع ہوا تو یہ گیارہواں دن ہے اس لیے یہ ایام حیض کے شمار نہ ہوں گے۔(۱)

(۱)و أقلّہ ثلاثۃ أیام بلیالیھا… و أکثرہ عشرۃ، و ما نقص عن أقلہ أو زاد علی أکثرہ، فھو استحاضۃ۔ (ابراہیم بن محمد، ملتقی الأبحر مع مجمع الأنہر، ’’باب الحیض‘‘ ج۱، ص:۷۷-۷۸) ؛ وأقل الحیض ثلاثۃ أیام و ثلاث لیال في ظاھر الروایۃ، ھکذا في التبیین، و أکثرہ عشرۃ أیام و لیالیھا، کذا في الخلاصۃ۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیہ، ’’کتاب الطہارۃ، الباب السادس: في الدماء المختصۃ للنساء، الفصل الأول: في الحیض، و منھا النصاب‘‘ ج۱،ص:۹۱)؛ و أقل الحیض ثلاثۃ أیام و لیالیھا وما نقص من ذلک فھو استحاضۃ، و أکثرہ عشرۃ أیام والزائد استحاضۃ۔ (المرغیناني، ہدایۃ، ’’باب الحیض والاستحاضۃ‘‘ج ۱، ص:۶۲)
 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج3 ص388

answered Dec 12, 2023 by Darul Ifta
...