25 views
گالیاں دینے والے کی امامت:
(۱۱۹)سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں: امام صاحب گندی گندی گالیاں دیتے ہیں، ان کی امامت کیسی ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد اطہر ،سیتا پور
asked Dec 16, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: گالی دینا اور اس کی عادت بنا لینا موجب فسق ہے شریعت اسلامی اور وقار امامت کے خلاف ہے؛ اس لیے امام پر لازم ہے کہ گالیوں کو ترک کرے اور توبہ واستغفار کرے، اگر وہ اس گناہ سے باز نہ آئے تو منصب امامت سے علیحدہ کرنا ہی بہتر ہے۔(۲)

(۲) عن ابن مسعود رضي اللّٰہ عنہ قال قال: رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم سباب المؤمن فسوق وقتالہ کفر، متفق علیہ۔ (مشکاۃ المصابیح، ’’باب حفظ اللسان والغیبۃ والشتم، الفصل الأول‘‘: ج ۲، ص: ۴۱۱، رقم:۴۸۱۴، یاسر ندیم دیوبند)
ولذکرہ إمامۃ الفاسق العالم لعدم اہتمامہ بالدین فتجب إہانتہ شرعاً فلا یعظم بتقدیمہ للإمامۃ۔ (أحمد بن محمد، حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلوۃ، باب الإمامۃ‘‘: ص: ۳۰۲، شیخ الہند دیوبند)
ولو أم قوماً وہم لہ کارہون إن الکراہۃ لفساد فیہ أو لأنہم أحق بالإمامۃ منہ کرہ لہ ذلک تحریماً۔ (ابن عابدین،  رد المحتار، ’’کتاب الصلوٰۃ: باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج ۲، ص: ۲۹۷، زکریا دیوبند)

 

فتاوی دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص146

 

answered Dec 17, 2023 by Darul Ifta
...