30 views
مخرج کی رعایت نہ کرنے والے کی امامت:
(۱۸۸)سوال: ایک پرانے عالم صاحب ہیں جو امامت کرتے ہیں تجوید کی رعایت نہیں کرتے ان کے مخرج کی ادائیگی کمزور ہے ان کے پیچھے نمازجائز ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد صدیق، پرتاپ گڈھ
asked Dec 20, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: بشرط صحت سوال صورت مسئولہ میں بہتر یہ ہے کہ امام صاحب سے درخواست کی جائے کہ وہ قرآن کو درست کرلیں تاہم نماز ہوجائے گی مگر مکروہ ہوگی بشرطیکہ کوئی مفسد صلوٰۃ پیش نہ آئے، اگر ایسی غلطیاں کرتے ہیں جو مفسد صلوٰۃ ہیں تو پھر امام صاحب سے بڑے ادب و احترام کے ساتھ منصب امامت ترک کرنے کی درخواست کرکے کسی دوسرے شخص کو جس میں اوصاف امامت موجود ہوں امام تجویز کرلیا جائے اس کا بھی خیال رکھا جائے کہ جو کچھ کیا جائے اخلاص و للہیت کے جذبہ سے ہی ہو کسی اور جذبہ فاسد سے نہ ہو اور باہمی مشورہ سے کیا جائے تاکہ کوئی فتنہ برپا نہ ہو اللہ تعالیٰ سب کو اخلاص عطا فرمائیں۔(۱)

(۱) عن عبداللّٰہ بن مسعود رضي اللّٰہ عنہ قال: قال لنا علیہ السلام: یؤم القوم أقرأہم لکتاب اللّٰہ وأقدمہم قراء ۃ۔ (أخرجہ مسلم في صحیحہ، ’’کتاب: المساجد ومواضع الصلاۃ: باب من أحق بالإمامۃ‘‘: ج۱، ص: ۲۳۶، رقم: ۶۷۳؛ و أخرجہ الترمذي في سننہ، ’’أبواب الصلاۃ: عن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم، باب من أحق بالإمامۃ‘‘: ج۱، ص: ۵۵، رقم: ۲۳۵)
الأحق بالإمامۃ الأعلم بأحکام الصلاۃ ثم الأحسن تلاوۃ وتجویداً للقراء ۃ۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج۲، ص: ۲۹۴، زکریا)
فإن کان لایغیر المعنی لاتفسد صلاتہ ۔۔۔۔۔ عند عامۃ المشایخ ۔۔۔۔۔ہکذا في المحیط، وإن غیر المعنی نحو أن یقرأ وزرابیب مبثوثۃ مکان وزر ابي ۔۔۔۔۔  تفسد، ہکذا في الخلاصۃ۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ، باب صفۃ الصلاۃ، الفصل الخامس في زلۃ القاري‘‘: ج۱، ص: ۱۳۷)

 

 فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص216

answered Dec 20, 2023 by Darul Ifta
...