18 views
نس بندی کی ترغیب دینے والے کی امامت:
(۲۵۹)سوال: ایک آدمی گورمنٹ کا ملازم ہے اپنے گاؤں میں نس بندی کیمپ لگوا کر لوگوں کو نس بندی کی ترغیب دیتا ہے سوال یہ ہے نس بندی کروانا اور اس پر اپنی ملازمت سے زائد اس کام کا کمیشن وصول کرنا درست ہے یا نہیں؟ ایسا شخص امامت کر سکتا ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمود احمد، کشمیری
asked Dec 26, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: مذکورہ شخص اگر واقعی طور پر ایسا ہی ہے اور اس کے مذکورہ حالات ہیں، تو وہ مرتکب گناہ کبیرہ ہوکر فاسق ہوگیا اور امامت فاسق کی مکروہ تحریمی ہے، دیندار شخص کوامام بنانا چاہیے۔(۱)

(۱) ویکرہ تقدیم العبد … والفاسق لأنہ لا یہتم لأمر دینہ، ش: فیردد فیہ الناس وفیہ تقلیل الجماعۃ … وفي المحیط: لو صلی خلف فاسق أو مبتدع یکون محرزاً ثواب الجماعۃ لقولہ علیہ السلام: صلوا خلف کل بر وفاجر۔ (العیني، البنایۃ شرح الہدایۃ، ’’کتاب الصلاۃ: باب في الإمامۃ‘‘: ج ۲، ص: ۳۳۳، مکتبہ نعیمیہ دیوبند)
(قولہ وفاسق) من الفسق وہو الخروج عن الاستقامۃ المراد من یرتکب الکبائر۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج ۲، ص: ۲۹۸)

 

 فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص284

 

answered Dec 26, 2023 by Darul Ifta
...