الجواب وباللّٰہ التوفیق: مذکورہ صورت میں جب امام صاحب نے قسم ہی نہیں کھائی تو حانث ہونے کا کیا مطلب ،نہ وہ حانث ہوئے اور نہ کفارہ ان پر لازم ہے ایسی باتوں سے پرہیز لازم ہے اور مذکورہ رسوم واجب الترک ہیں امام کو بھی احتیاط لازم ہے۔(۱)
(۱) وکذلک إذا ترک ما لا بأس بہ حذرا مما بہ البأس فذلک من أوصاف المتقین وکتارک المتشابہ حذراً من الوقوع في الحرام واستبراء للدین والعرض الخ۔ (الشاطبي، الاعتصام، ’’فصل البدعۃ الترکیۃ‘‘: ج ۱، ص: ۵۸)
فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص286