الجواب وباللّٰہ التوفیق: مذکورہ دونوں جماعتوں کے اجتماعات میں شرکت کرنا جائز ہے اور ایسے امام کی امامت میں نماز پڑھنا بھی جائز ہے مقامی لوگ اگر بغیر وجہ شرعی کے ان کی امامت کے خلاف ہیں تو وہ عاصی ہیں ان کے کہنے پر عمل جائز نہیں ہے۔(۱)
(۱) لو أم قوما وہم لہ کارہون إن الکراہۃ لفساد فیہ أولأنہم أحق بالإمامۃ منہ کرہ لہ ذلک تحریماً وإن ہو أحق لا والکراہۃ علیہم۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘:ج۲، ص: ۲۹۸)
کذا في الھندیۃ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ، الباب الخامس في الإمامۃ، الفصل الثالث في بیان من یصلح إماماً لغیرہ‘‘:ج۱، ص: ۱۴۴)
فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص297