13 views
تنخواہ لینے والے کی امامت درست ہے یا نہیں؟
(۲۷۶)سوال: امام صاحب سے اختلاف صرف اس بنا پر ہے کہ امام صاحب نے اناج کے بجائے تنخواہ متعین کرلی ہے اور مدرسہ کے بجائے صرف مسجد میں رہنے لگے ہیں تو اِس حالت میں جو حضرات ان سے اختلاف رکھتے ہیں ان کی نماز ان کے پیچھے جائز ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد عبدالرشید، کلکتہ
asked Dec 27, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: صورت مسئول عنہا میں اختلاف جس بنا پر ہے وہ غیر شرعی اختلاف ہے، اختلاف کرنے والوں کو چاہئے کہ امام و پیشوا کا منصب پہچان کر اختلاف کو ختم کریں اور بغیر وجہ شرعی اختلاف کرنا شرعاً جائز نہیں ہے ایسے امام کے پیچھے نماز بلا کراہت درست ہے۔(۱)

(۱) رجل أم قوماً وہم لہ کارہون إن کانت الکراہۃ لفساد فیہ أولأنہم أحق بالإمامۃ یکرہ لہ ذلک وإن ہو أحق بالإمامۃ لایکرہ۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ، الباب الخامس في الإمامۃ، الفصل الثالث في بیان من یصلح إماماً لغیرہ‘‘:ج۱، ص: ۱۴۴)
 لو أم قوما وہم لہ کارہون إن الکراہۃ لفساد فیہ أولأنہم أحق بالإمامۃ فیہ کرہ لہ ذلک تحریماً وإن أحق لا والکراہۃ علیہم۔ (الحصکفی، الدرالمختار مع رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘:ج۲، ص: ۲۹۷)

 فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص301

 

answered Dec 27, 2023 by Darul Ifta
...