41 views
وقت کی پابندی نہ کرنے والا امام پوری تنخواہ کا مستحق ہوگا یا نہیں؟
(۲۷۸)سوال: ایک شخص امامت کرتا ہے؛ لیکن وقت کی پابندی نہیں کرتا یعنی پانچ نمازوں میں سے دو میں غیر حاضر رہتا ہے تو اس کو پورے مہینہ کی تنخواہ لینا کیسا ہے؟ کسی امام کا ذاتی سامان گم ہوگیا اور بعد نماز اعلان کیا میری فلاں چیز گم ہوگئی اگر کوئی نہ لایا، تو اس کا انجام برا ہوگا، یہ دھمکی دینا درست ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد ایوب، امام مسجد، بجنور
asked Dec 27, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللہ التوفیق: اگر متولی یا انتظامیہ کمیٹی موجود ہوں اور ان کی طرف سے ضابطہ اور قانون متعین ہے اور اس کی ملازمت یا تقرر کے وقت جو معاملہ طے ہوا ہے اس کے خلاف ورزی کرتا ہو، تو تنخواہ کا مستحق نہ ہوگا غیر حاضری کی تنخواہ وضع ہوگی۔ نیز دھمکی کے مذکورہ الفاظ کہنے جائز نہیں۔(۱)

(۱) الإجارۃ عقد یرد علی المنافع بعوض ولا یصح حتی تکون المنافع معلومۃ والأجرۃ معلومۃ۔ (المرغیناني، الہدایۃ، ’’کتاب الإجارۃ‘‘: ج۲، ص: ۲۹۳)
وإذا شرط علی الصانع أن یعمل بنفسہ فلیس لہ أن یستعمل غیرہ وإن أطلق لہ العمل فلہ أن یستاجر من یعملہ لأن المستحق عمل في ذمتہ ویمکن إیفاء ہ بنفسہ۔ (المرغیناني، الہدایۃ، ’’کتاب الإجارۃ‘‘: ج۱، ص: ۲۹۶، دارالکتاب دیوبند)
لو استوجر أحد ہولاء علی أن یعمل للمستاجر إلی وقت معین یکون أجیراً خاصاً في مدۃ ذلک الوقت، مجلۃ الأحکام العدلیۃ مع شرحہا۔ (درر الحکام لعلي حیدر، ص: ۴۵۴، رقم المادۃ: ۴۲۲، دار عالم الکتب للطباعۃ والنشر والتوزیع)، الریاض۔

 فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص303

 

answered Dec 27, 2023 by Darul Ifta
...