13 views
ظہر کی سنت پڑھے بغیر امامت کا حکم:
(۲۸۲)سوال: اگر ظہر سے پہلے کی سنت نہ پڑھ سکا اور جماعت کا وقت ہو گیا تو کیا ایسے شخص کا نماز پڑھانا درست ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: ڈاکٹر عبدالخالق، تھانہ بھون
asked Dec 27, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب و باللہ التوفیق: اگر ظہر کی سنتیں نہ پڑ سکا ہو تو بھی امامت درست ہے لیکن بلا عذر ایسا نہیں کرنا چاہئے اور اس کی عادت بنا لینا تو بہت ہی برا ہے۔
’’الذي یظہر من کلام أہل المذہب أن الإثم منوط بترک الواجب أو السنۃ المؤکدۃ علی الصحیح لتصریحہم بأن من ترک سنن الصلوات الخمس قیل: لا یأثم والصحیح أنہ یأثم ذکرہ في فتح القدیر‘‘(۱)
’’رجل ترک سنن الصلوات الخمس إن لم یر السنن حقا فقد کفر لأن جاء الوعید بالترک‘‘(۱)
(۱) ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الطہارۃ: مطلب في السنۃ وتعریفہا‘‘: ج ۱، ص: ۲۲۰، زکریا دیوبند۔
(۱) ابن نجیم، البحر الرائق، ’’کتاب الصلاۃ، باب الوتر والنوافل‘‘: ج ۲، ص: ۸۶، زکریا دیوبند۔
عن عائشۃ -رضي اللّٰہ عنہا- أن النبي صلی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلم کان إذا لم یصل أربعاً قبل الظہر صلاہن بعدہا۔ (أخرجہ الترمذي  في سننہ، ’’أبواب الصلاۃ: باب ماجاء في الرکعتین …بعد الظہور‘‘: ج۱، ص: ۹۷، کتب خانہ نعیمیہ دیوبند)

 

 فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص307

 

answered Dec 27, 2023 by Darul Ifta
...