16 views
شیعوں کی مجالس میں شریک ہونے والے امام کا حکم:
(۲۸۹)سوال: ایک امام صاحب نے اپنی لڑکی کی شادی شیعہ سے کردی ہے اور شیعوں کی مجالس میں شرکت بھی کرتا ہے، اس کی امامت کا کیا حکم ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: عبدالستار، بمبئی
asked Dec 27, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: یہ فعل اس کا بہت برا ہے اور مجالس شیعہ میں شرکت کرنا فاسقوں کا شیوہ ہے ایسے شخص کو امام نہ بنایا جائے، دوسرا متقی دیندار امام مسجد کے لیے مقرر کیا جائے۔(۱)

(۱) ولذا کرہ إمامۃ الفاسق لعدم اہتمامہ بالدین فتجب إہانتہ شرعاً فلا یعظم بتقدیمہ لإمامۃ وإذا تعذر منعہ ینقل عنہ إلی غیر مسجدہ للجمعۃ وغیرہا۔ (أحمد بن محمد، حاشیۃ الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ’’کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ فصل في بیان الأحق بالإمامۃ‘‘: ج ۳، ص: ۳۰۲، شیخ الہند دیوبند)…قال المرغیناني: تجوز الصلاۃ خلف صاحب ہوی وبدعۃ ولا تجوز خلف الرافضي والجہمي والقدري والمشبہۃ ومن یقول بخلق القرآن، وحاصلہ إن کان ہوی لا یکفر بہ صاحبہ تجوز الصلاۃ خلفہ مع الکراہۃ وإلا فلا، ہکذا في التبیین۔ (جماعۃ من علماء الہند،الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ: الباب الخامس، في الإمامۃ، الفصل الثالث في بیان من یصلح إماماً لغیرہ‘‘: ج ۱، ص: ۱۴۱، زکریا دیوبند)
 

 فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص314

 

answered Dec 27, 2023 by Darul Ifta
...