49 views
امام کو ملازم یا نوکر کے الفاظ سے پکارنا:
(۲۹۵)سوال: امام کو ملازم و نوکر کے الفاظ کہنا کیسا ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: ممتاز احمد خان، کرناٹک
asked Dec 27, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: مذکورہ امام مسجد و خطیب کو نوکر یا ملازم کہنا اگر اس کی اہانت کے پیش نظر ہے تو یہ گناہ کبیرہ ہے اس سے توبہ و استغفار ضروری ہے۔ ایسے الفاظ سے پرہیز کرنا ہی بہتر ہے تاکہ لوگوں کو شبہات پیدا نہ ہوں اس کی ممانعت حدیث میں بھی ہے۔
’’دع ما یریبک إلی ما یریبک‘‘(۱)
’’عن عبد اللّٰہ بن مسعود رضي اللّٰہ عنہ قال: قال رسول اللّٰہ علیہ وسلم: سباب المسلم فسوق وقتالہ کفر‘‘(۲)
{وَلَا تَلْمِزُوْٓا أَنْفُسَکُمْ وَلَا تَنَابَزُوْا بِالْأَلْقَابِط بِئْسَ الاِسْمُ الْفُسُوْقُ بَعْدَ الْإِیْمَانِج وَمَنْ لَّمْ یَتُبْ فَأُولٰٓئِکَ ھُمُ الظّٰلِمُوْنَہ۱۱}(۳)

(۱) أخرجہ الترمذي في سننہ، ’’أبواب صفۃ القیامۃ والرقائق والورع عن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم، باب‘‘: ج۲، ص:۸۳، رقم: ۲۴۴۲۔
(۲) أخرجہ البخاري، في صحیحہ، ’’کتاب الإیمان: باب خوف المؤمن من أن یحیط عملہ وہو لا یشعر‘‘: ج۱، ص: ۱۲، رقم: ۴۸؛ وأخرجہ المسلم في سننہ، ’’کتاب الإیمان، باب ما جاء سباب المسلم فسوق الخ‘‘: ج۱، ص: ۲۰، رقم: ۶۴۔
(۳) سورۃ الحجرات: ۱۱۔

 فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص320

 

answered Dec 27, 2023 by Darul Ifta
...