27 views
امام کا کمیٹی والوں سے فیملی روم کا مطالبہ کرنا:
(۳۰۰)سوال: کسی مسجد (ملکیت مسجد) میں فیملی روم بناکر کرایہ پر ذمہ داران دے رہے ہیں اور امام مسجد بھی فیملی روم کا مطالبہ کر رہے ہیں، سوال یہ ہے کہ کن صورتوں میں امام کو فیملی روم دینا چاہئے اور کن صورتوں میں کرایہ پر دینا چاہئے؟
فقط: والسلام
المستفتی: جمال احمد، ممبئی
asked Dec 27, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: امام مسجد کو حتی الوسع تمام تر سہولیات فراہم کرنی چاہئیں امام مسجد کو اگر فیملی روم کی ضرورت ہے اور مسجد میں وسعت بھی ہے اس کے باوجود کمرہ نہ دینا خلاف مروّت معلوم ہوتا ہے اس لیے اہل مسجد کو اس طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔(۱)
(۱) قد یقال: إن کان قصدہ وجہ اللّٰہ تعالٰی لکنہ بمراعاتہ للأوقات والاشتغال بہ یقل اکتسابہ عما یکفیہ لنفسہ وعیالہ، فیأخذ الأجرۃ لئلا لیمنعہ الاکتساب عن إقامۃ ہذہ الوظیفۃ الشریفۃ، ولولا ذلک لم یأخذ أجرا فلہ الثواب المذکور بل یکون جمع بین عبادتین وہما الأذان والسعي علی العیال وإنما الأعمال بالنیات۔۔۔۔ وبعض مشایخنا استحسنوا الاستیجار علی تعلیم القرآن الیوم لأنہ ظہر التواني في الأمور الدینیۃ ففي الامتناع تضییع حفظ القرآن وعلیہ الفتوی۔ (ابن عابدین، (الدر المختار مع رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب الأذان، مطلب في المؤذن إذا کان غیر محتسب في أذانہ‘‘: ج۲، ص: ۶۰)، مطبوعہ کوئٹہ۔

 فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص323

 

answered Dec 27, 2023 by Darul Ifta
...