16 views
بلا عذر شرعی کے کچھ لوگ  امام کے مخالف ہوں تو ان کی امامت کا حکم:
(۳۱۴)سوال: زید کسی مسجد میں ۱۳؍ سال سے امام ہے وہاں پر تقریباً ۵ فیصد لوگ بغیر کسی شرعی عذر کے حسد کی بناء پر امام کے مخالف ہیں، اس امام کے پیچھے نماز ہوتی ہے یا نہیں، ان لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر کچھ لوگ مخالف ہوں تو نماز نہیں ہوتی، اس میں شرعی عذر ہونا ضروری ہے یا نہیں؟ یا بلا معقول عذر کے بھی نماز نہیں ہوتی اس مسئلے کا تفصیلی جواب تحریر فرمائیں نوازش ہوگی؟
فقط: والسلام
المستفتی: عبدالقیوم، باغپت
asked Dec 28, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: بشرطِ صحت سوال معقول شرعی عذر کا ہونا ضروری ہے مذکورہ لوگوں کی دلیل درست نہیں اس لیے ان کی بات معتبر نہیں ہے۔(۱)

(۱) ومن حکمہا نظام الألفۃ وتعلم الجاہل من العالم، قال الشامي: نظام الألفۃ بتحصیل التعاہد باللقاء في أوقات الصلوات بین الجیران۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب الإمامۃ‘‘: ج۲، ص: ۲۸۲)
ولو أم قومًا وہم لہ کارہون إن الکراہۃ لفساد فیہ أو لأنہم أحق بالإمامۃ منہ کرہ ذلک تحریماً۔ (ابن عابدین،  رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘: ج۲، ص: ۲۹۷)
رجل أم قومًا وہم لہ کارہون إن کانت الکراہۃ لفساد فیہ أو لأنہم أحق بالإمامۃ یکرہ لہ ذلک، وإن کان ہو أحق بالإمامۃ لایکرہ۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ، الباب الخامس في الإمامۃ، الفصل الثالث في بیان من یصلح إماماً لغیرہ‘‘: ج۱، ص: ۱۴۴)

 

فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص337

 

answered Dec 28, 2023 by Darul Ifta
...