23 views
جماعت چھوٹنے پر دوسری مسجد میںجانا:
(۶)سوال: محلہ کی مسجد میں جماعت چھوٹ گئی تو جماعت کے لیے دوسری مسجد میں جانا  ضروری ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: غیاث الدین، کیرانہ
asked Dec 28, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: مسجد میں پہونچ کر معلوم ہوا کہ جماعت ہوچکی ہے، تو دوسری مسجد میں جماعت کی تلاش میں جانا واجب نہیں ہے، اگر جانا چاہے، تو جا سکتا ہے منع بھی نہیں ہے، اگر چلا جائے گا اور جماعت میں شرکت کرے گا، تو نماز جماعت کا ثواب پائے گا۔(۱)

(۱) الرجال العقلاء البالغین الأحرار القادرین علی الصلاۃ بالجماعۃ من غیر حرج ولو فاتتہ ندب طلبہا في مسجد آخر۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ: باب الإمامۃ، مطلب في تکرار الجماعۃ في المسجد‘‘ : ج ۲، ص: ۲۹۰، ۲۹۱)
عن عبد الرحمن بن أبي بکرۃ عن أبیہ أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ و سلم أقبل من بعض نواحي المدینۃ یرید الصلاۃ فوجد الناس قد صلوا فذہب إلی منزلہ فجمع أہلہ ثم صلی بہم۔ (سلیمان بن أحمد الطبراني، المعجم الأوسط: ج ۷، ص: ۵۰، رقم: ۶۸۲۰)
عن الحسن قال: کان أصحاب محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم إذا دخلوا المسجد وقد صلی فیہ صلوا فرادیٰ۔ (أبو بکر عبد اللّٰہ بن محمد بن أبي شیبۃ، في مصنفہ: ج ۲، ص: ۳۳، رقم: ۷۱۸۸)

 

فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص347

answered Dec 28, 2023 by Darul Ifta
...