24 views
فجر کی جماعت ہو رہی ہے، تو جماعت میں شریک ہو یا پہلے سنت پڑھے؟
(۷)سوال: اگر فجر کی جماعت ہو رہی ہو، تو کیا پہلے سنت پڑھیں یا بغیر سنت پڑھے جماعت میں شامل ہو جائیں ؟فتاویٰ دار العلوم میں لکھا ہے کہ اگر ایک رکعت یا تشہد ملنے کا یقین ہو تو سنت پڑھ لینی چاہیے، تو پھر اس آیت کا کیا مطلب ہوگا {وَإذَا قُرِیَٔ الْقُرْآنُ فَاسْتَمِعُوْا لَہٗ الخ} جب ہم سنت پڑھیں گے، تو قرآن نہ سننا لازم آئے گا۔ یہ تو قرآن کے حکم کے خلاف ہوگا۔ اس کی کیا حقیقت ہے؟
فقط: والسلام
المستفتی: کفیل الرحمن، حمزہ آباد
asked Dec 28, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: فجر کے فرض سے پہلے دو رکعت سنت تمام سنتوں میں سب سے زیادہ مؤکدہ ہیں، حدیث میں اس کی بڑی فضیلت آئی ہے۔ صحیح مسلم کی روایت ہے: ’’رکعتا الفجر خیر من الدنیا وما فیہا‘‘(۱) فجر کی دو رکعت سنت دنیا ومافیہا سے بہتر ہے اور ایک روایت میں ہے کہ فجر کی دو سنت پڑھا کرو اگرچہ تمہیں گھوڑے روند ڈالیں؛(۲) اس لیے فتاویٰ دار العلوم میں جولکھا ہے وہی حنفیہ کا مذہب ہے۔

(۱) أخرجہ مسلم، في صحیحہ، ’’کتاب المساجد ومواضع الصلاۃ، باب استحباب رکعتي سنۃ الفجر والحث علیہا‘‘: ج ۱، ص: ۲۵۱، رقم: ۷۲۵۔
(۲) عن أبي ہریرۃ -رضي اللّٰہ عنہ-  قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: لا تدعو ہما وإن طردتکم الخیل۔ (أخرجہ أبو داود، في سننہ، ’’کتاب الصلاۃ، باب في تخفیفہما‘‘: ج۱، ص: ۱۷۹، رقم: ۱۲۵۸)

 

فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص348

answered Dec 28, 2023 by Darul Ifta
...