الجواب وباللّٰہ التوفیق: مذکورہ صورت میں جو جگہ کارخانہ کے مالک نے مسلمانوں کو نماز پڑھنے کے لیے دی ہے اس جگہ پر نماز پنج وقتہ ونماز جمعہ وعیدین وغیرہ سبھی نمازیں جائز اور درست ہوں گی، اس پر شبہ نہ کیا جائے،البتہ وہ جگہ عارضی طور پر نماز کے لیے ہے، جیسا کہ سوال سے ظاہر ہے، اس لیے وہ شرعی مسجد نہیں ہوگی۔(۱)
(۱) ویزول ملکہ عن المسجد والمصلی بالفعل و (بقولہ جعلتہ مسجدا) وفي القہستاني ولا بد من إفرازہ: أي تمییزہ عن ملکہ من جمیع الوجوہ، فلو کان العلو مسجدا والسفل حوانیت أو بالعکس لا یزول ملکہ لتعلق حق العبد بہ کما في الکافي۔ (ابن عابدین، رد المحتار،’’کتاب الوقف، مطلب إذا وقف کل نصف علی حدۃ صارا وقفین ‘‘: ج۶، ص: ۵۴۴،۵۴۵)
فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص348