25 views
جماعت کے ساتھ نماز کی فضیلت:
(۱۴)سوال:  جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کا ثواب تنہا نماز سے 25 یا 27 گنا زیادہ ہے۔ حرممکہ یا مدینہ میں اس کا ثواب کتنا ہوگا؟ کیا اگر جماعت کے ساتھ وہاں پڑھیں تو 25 یا 27 سے ضرب کریں گے؟ اگر تنہا نماز حرم میں پڑھے، تو اس کا کیا ثواب ہوگا؟
فقط: والسلام
المستفتی: محمد عمیر،کشمیر
asked Dec 28, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: حرم مکہ یا حرم مدینہ میں جو ایک لاکھ یا پچاس ہزار کے ثواب کا تذکرہ ہے وہ جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کے سلسلہ میں ہے۔ حرم کی نماز کو 25 یا 27 گنا نہیں کیا جائے گا۔ اور تنہا حرم میں نماز پڑھنے کا وہ ثواب نہیں ہے جو جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کا ہے؛ اس لیے کہ نوافل بھی حرم کے بجائے اپنے گھر پر پڑھنا ہی افضل ہے۔(۱)

(۱) عن أبي ہریرۃ -رضي اللّٰہ عنہ- أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: صلاۃ في مسجدي ہذا أفضل من ألف صلاۃ فیما سواہ إلا المسجد الحرام۔ (أخرجہ ابن ماجۃ، في سننہ، ’’أبواب إقامۃ الصلاۃ، والسنۃ فیہا، باب ما جاء في فضل الصلاۃ في المسجد الحرام ومسجد النبی صلی اللہ علیہ وسلم‘‘: ج ۱، ص: ۱۰۱، رقم:۱۴۰۴)
عن أنس بن مالک -رضي اللّٰہ عنہ- قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: صلاۃ الرجل في بیتہ بصلاۃ، وصلاتہ في مسجد القبائل بخمس وعشرین صلاۃ، وصلاتہ في المسجد الذي یجمع فیہ بخمس مائۃ صلاۃ، وصلاتہ في المسجد الأقصی بخمسین ألف صلاۃ، وصلاتہ في مسجدي بخمسین ألف صلاۃ، وصلاۃ في المسجد الحرام بمائۃ ألف صلاۃ۔ (أیضاً، ص: ۱۰۲، رقم: ۱۴۱۳)
عن جابر -رضي اللّٰہ عنہ- أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال: صلاۃ في مسجدي أفضل من ألف صلاۃ فیما سواہ إلا المسجد الحرام وصلاۃ في المسجد الحرام أفضل من مائۃ ألف صلاۃ فیما سواہ۔ (أیضاً، ج ۱، ص: ۱۰۱، رقم: ۱۴۰۶)
فصلوا أیہا الناس في بیوتکم، فإن أفضل صلاۃ المرء في بیتہ إلا الصلاۃ المکتوبۃ۔ (أخرجہ البخاري، في صحیحہ، ’’کتاب الاعتصام بالکتاب والسنۃ، باب ما یکرہ من کثرۃ السؤال وتکلف ما لا یعنیہ‘‘: ج۲، ص:۱۰۸۲، رقم: ۷۲۹۰)

فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص356

 

answered Dec 28, 2023 by Darul Ifta
...