183 views
ضرورت کی وجہ سے مسجد کی چھت پر نماز ادا کرنا:
(۱۷)سوال: ایک مسجد ہے جس میں سخت گرمی کی وجہ سے کبھی کبھی مغرب و عشاء کی نماز باجماعت مسجد کی چھت پر ادا کر لی جاتی ہے توکیا وہ نماز درست ہوگئی؟
فقط: والسلام
المستفتی: علی موسیٰ، امام مسجد دہلی
asked Dec 28, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: مسجد کی چھت پر تنہا یا جماعت سے نماز ادا کی جائے تو شرعاً نماز درست ہوجاتی ہے اور جماعت بھی درست یعنی جائز ہے اس لیے نماز باجماعت کی صحت کے لیے مسجد کے اندر ہونا شرط نہیں ہے۔ مسجد کی چھت پر نماز پڑھنے میں کراہت و عدم کراہت کا مدار اس پر ہے کہ مسجد کی چھت پر چڑھنا مکروہ ہے پس ان عبارات کے پیش نظر مسجد کی چھت پر نماز پڑھنا مکروہ ہے۔
 شامی میں ہے ’’ثم رأیت القہستانی نقل عن المفید کراہۃ الصعود علی سطح المسجد ویلزمہ کراہۃ الصلاۃ أیضاً فوقہ‘‘(۱)
اور بعض عبارات سے معلوم ہوتا ہے کہ مسجد کی چھت پر چڑھنا مکروہ نہیں ہے پس ان عبارات کے پیش نظر مسجد کی چھت پر نماز پڑھنا بھی مکروہ نہیں ہے در مختار میں ہے ’’وکرہ تحریما الوطئ فوقہ‘‘(۲) اس کی شرح میں علامہ شامی نے لکھا ہے۔ ’’أما الوطؤ فوقہ بالقدم فغیر مکروہ‘‘(۳) علامہ شامیؒ کراہت وعدم کراہت دونوں قول نقل فرماتے ہیں؛ لیکن کراہت کے اس قول پر جو قہستانی سے نقل کیا ہے۔ علامہ شامیؒ  کو اطمینان نہیں ہے؛ اس لیے اس کے بعد فرمایا فلیتأمل کہ یہ قابل غور ہے۔ پس علامہ شامی کا رجحان عدم کراہت ہی کی طرف معلوم ہوتا ہے۔
بہر حال فقہا کی عبارتیں کراہت وعدم کراہت دونوں طرح کی ملتی ہیں جن میں تطبیق کی صورت یہ ہے کہ جہاں پر کراہت کی نفی ہے وہاں مراد کراہت تحریمی ہے کہ مسجد کی کہ چھت پرنماز پڑھنا خلاف اولیٰ یعنی مکروہ تنزیہی ہے۔
 البتہ اگر کوئی پریشانی ہو مسجد کے اندر کوئی تعمیری کام ہو رہا ہو جس کی وجہ سے نماز پڑھنے میں سخت دشواری ہو رہی ہو یا شدید گرمی ہو اور دریچوں سے ہوا نہ آتی ہو نیز کوئی مانع شرعی بھی نہ ہو مثلاً مسجد کے اوپر نماز پڑھنے سے قرب وجوار کے مکانوں کی بے پردگی نہ ہوتی ہو تو اس مجبوری کے پیش نظر مسجد کی چھت پر نماز پڑھنا شرعاً جائز ہے اور اس میں کوئی کراہت نہیں ہے۔

(۱) ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب مایفسد الصلاۃ ومایکرہ فیہا ‘‘: ج۲، ص:۴۲۸۔
(۲) أیضًا۔

(۳) أیضًا۔

فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص358

 

answered Dec 28, 2023 by Darul Ifta
...