24 views
فجر وعصر کی نماز تنہا پڑھ کر جماعت میں شامل ہو سکتا ہے یا نہیں؟
(۲۲)سوال: زید نے نماز فجر یا عصر کسی وجہ سے قبل جماعت پڑھ لی تو اب وہ شامل جماعت ہوسکتا ہے یا نہیں؟
فقط: والسلام
محمد اسماعیل، بنہیڑہ خاص
asked Dec 28, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: صورت مسئول عنہا میں اس شخص کو جماعت میں شامل نہ ہونا چاہئے چوں کہ وہ شخص اپنی فرض نماز ادا کر چکاہے، اب جماعت کے ساتھ شامل ہونے سے اس کی نماز نفل ہوگی جب کہ فجر و عصر میں ادائے فرض کے بعد طلوع آفتاب وغروب آفتاب تک نوافل کی شرعاً اجازت نہیں ہے۔(۲)
(۲) وعن ابن عمر کان یقول من صلی المغرب أو الصبح ثم أدرکہا مع الإمام فلا یعد لہما، وعن جابر قال: کان معاذ یصلی مع النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم العشاء ثم یرجع إلی قومہ فیصلي بہم العشاء وہي لہ نافلۃ‘‘ (مشکاۃ المصابیح، ’’کتاب الصلاۃ، باب من صلی صلاۃ مرتین، الفصل الأول‘‘: ج۱، ص: ۱۰۳، قم: ۱۱۵۱، یاسر ندیم دیوبند)
وکرہ نفل بعد صلاۃ فجر وصلاۃ عصر، لایکرہ قضاء فائتۃ وکذا بعد طلوع فجر سوی سنتہ، الخ … قال الشامي، قولہ کرہ: الکراہیۃ ہنا تحریمیۃ کما صرح بہ في الحلیۃ، وقولہ بعد صلاۃ فجر وعصر أي إلی ماقبل الطلوع والتغیر۔ (ابن عابدین،  رد المحتار علی الدرالمختار، ’’کتاب الصلاۃ‘‘: ج۲، ص: ۳۷، زکریا دیوبند)

فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص363

 

answered Dec 28, 2023 by Darul Ifta
...