الجواب وباللّٰہ التوفیق: جذامی سے جمعہ وجماعت ساقط ومعاف ہے، اس لیے وہ مسجد میں نہ آئے؛ بلکہ گھر پر نماز پڑھے۔(۲)
(۲) ویمنع منہ (أي المسجد) وکذا کل موذ قال الشامي: وکذلک القصاب والسماک والمجذوم والأبرص أولی بالإلحاق۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب ما یفسد الصلاۃ وما یکرہ، مطلب في الغرس في المسجد‘‘: ج ۲، ص: ۴۳۵، زکریا دیوبند)
وتسقط الجماعۃ بالأعذار حتی لا تجب علی المریض والمقعد والمزن ومقطوع الید والرجل من خلاف ومقطوع الرجل والمفلوج الذي لا یستطیع المشي والشیخ الکبیر العاجز والأعمیٰ عند أبي حنیفۃ رحمہ اللّٰہ۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ، الباب الخامس في الإمامۃ، الفصل الأول في الجماعۃ‘‘: ج ۱، ص: ۱۴۰، زکریا دیوبند)
فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص367