44 views
جذام کے مریض کے لیے جمعہ وجماعت کا حکم:
(۲۶)سـوال: ایک شخص جذام (کوڑھ) کا مریض ہے، مرض بے انتہا بڑھا ہوا ہے  جمعہ وپنج وقتہ نماز کے لیے مسجد آتا ہے اس کی بیماری کی وجہ سے لوگ گھن کرتے ہیں اور دوسروں کو بھی بیماری میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے ایسی صورت میں اس مریض سے جمعہ ودیگر نمازوں کی جماعت ساقط ہوگی یا نہیں؟
فقط: والسلام
المستفتی: نعمان خاں، پربھنی
asked Dec 28, 2023 in نماز / جمعہ و عیدین by azhad1

1 Answer

الجواب وباللّٰہ التوفیق: جذامی سے جمعہ وجماعت ساقط ومعاف ہے، اس لیے وہ مسجد میں نہ آئے؛ بلکہ گھر پر نماز پڑھے۔(۲)
(۲) ویمنع منہ (أي المسجد) وکذا کل موذ قال الشامي: وکذلک القصاب والسماک والمجذوم والأبرص أولی بالإلحاق۔ (ابن عابدین، رد المحتار، ’’کتاب الصلاۃ، باب ما یفسد الصلاۃ وما یکرہ، مطلب في الغرس في المسجد‘‘: ج ۲، ص: ۴۳۵، زکریا دیوبند)
وتسقط الجماعۃ بالأعذار حتی لا تجب علی المریض والمقعد والمزن ومقطوع الید والرجل من خلاف ومقطوع الرجل والمفلوج الذي لا یستطیع المشي والشیخ الکبیر العاجز والأعمیٰ عند أبي حنیفۃ رحمہ اللّٰہ۔ (جماعۃ من علماء الہند، الفتاویٰ الہندیۃ، ’’کتاب الصلاۃ، الباب الخامس في الإمامۃ، الفصل الأول في الجماعۃ‘‘: ج ۱، ص: ۱۴۰، زکریا دیوبند)

فتاویٰ دارالعلوم وقف دیوبند ج5 ص367

 

answered Dec 28, 2023 by Darul Ifta
...