Ref. No. 2749/45-4293
بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ بشرط صحت سوال جس شخص كی جس حركت كا آپ تذکرہ کر رہے ہیں وہ بچکانہ حرکت معلوم ہوتی ہیں، ہو سکتا ہے وہ ابھی حد بلوغ کو نہ پہونچا ہو جو شرعاً ما مور نہیں ہوگا اور اگر واقعی وہ بالغ ہے تو عمل کثیر کی وجہ سے اس کی نماز فاسد ہو گئی تھی اس پر اعادہ لازم ہے، نمازی کی نماز میں جان بوجھ کر خلل ڈالنے والا گنہگار ہوتا ہے اسے چاہئے کہ توبہ کرے اور آئندہ اس طرح کی حرکتوں سے باز رہے، کیونکہ نمازی کی نماز میں خلل ڈالنا یا آگے سے گزرنا عابد اور معبود کے مابین حامل ہونا ہے جس پر کافی وعید وارد ہوئی ہے۔
عن أبي جهيم قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لو يعلم المار بين يدي المصلي ماذا عليه مكان أن يقف أربعين خبراً له من أن يمر بين يديه‘‘ (مشكوة المصابيح، ’’كتاب الصلاة‘‘: ص: 74)
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
دارالعلوم وقف دیوبند