31 views
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسلہ ذیل کے بارے میں
ہماری مسجد میں امامت کے لئے امام صاحب ہیں لیکن کوئی مؤذن نہیں ہے جو چاہے اذان پڑھ سکتا ہے
اکثر ایک بزرگ اذان پڑھتے ہیں
انکی اذان اس طرح ہے
(اشہد) کی جگہ اسھد پڑھتے ہیں
محمد الرسول اللہ میں محمد کےمیم پر زبر لگاتے ہیں
حیی علی الصلوٰۃ کی جگہ
حیی للصلاۃ کہتے ہیں
کیا اس طرح اذان کہنا صحیح ہے
اور کیا امام صاحب اور متولی صاحب انکو نہ روکنے کی وجہ سے گنہگار ہونگے
اور بہت سال سے اذان پڑھ رہے ہیں کیا اذان کی وجہ سے نماز پر کؤی اثر پڑیگا یا نہیں
مدلل جواب عنایت فرمائیں
مہربانی ہوگی
والسلام
محمد وقار ضیاء ہری دوار
asked Dec 30, 2023 in اسلامی عقائد by Mohd Waqar

1 Answer

Ref. No. 2753/45-4292

بسم اللہ الرحمن الرحیم:۔ اس طرح اذان دینا درست نہیں، اور مذکورہ غلطیوں کی وجہ سے اذان واجب الاعادہ ہوتی ہے، اس لئے کسی مناسب مؤذن کا نظم کرنا چاہئے اور ان کو منع کردینا چاہئے۔البتہ اب تک جو نمازیں ہوئیں وہ درست ہوگئیں ان کو لوٹانے کی ضرورت نہیں ہے۔ متولی صاحب کو اس پر توجہ دینی چاہئے، اگر کوئی مناسب اذان دینےوالا نہ ہو تو امام صاحب خود بھی اذان و اقامت کہہ سکتے ہیں۔    

واللہ اعلم بالصواب

دارالافتاء

دارالعلوم وقف دیوبند

 

answered Jan 6 by Darul Ifta
...